ہزاروں نفوس پر مشتمل ایک تحصیل میں رسوینگ اسٹیشن نہ بن سکا،لوگ مشکلات سے دوچار
کے این ایس
سرینگر؍جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال کے آرای پل تحصیل کے لئے پانچ سال قبل سرکار نے رسیونگ اسٹیشن تعمیر کرنے کی منظوری دیکر اس حوالے سے رقومات بھی واگزار کئے گئے ہیں تاہم 5سال گزر جانے کے باوجومزکورہ علاقے میں بجلی کا رسیونگ اسٹیشن تعمیر نہیں ہو سکلا ہے جس کے نتیجے میں ایک تحصیل کی ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کو بجلی کے حوالے سے انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔علاقے کے لوگوں نے بتایا سال2015میں سرکار نے آری پل سمیت ترال میں3روسیونگ اسٹیشن کی تعمیر کرنے کے حوالے سے اعلان کیا ہے جس میں لوگوں کے مطابق دیگر دو تعمیر ہوئے جبکہ آری پل تحصیل میں یہ رسوینگ اسٹیشن منظوری کے باجود تعمیر نہ ہو سکا ہے جس کے نتیجے میں علاقے کے درجنو گائوں دیہات جن میں آری پل،واگڈ،پستونہ،ڈار گنائی گنڈ،ستورہ،جواہر پورہ لام ،گٹنگو،حاجن ،ناستان،بنگ ڈار،ناگ ناڈ،وانٹی ون ،زسبل ،ینگونی،درم گنڈ،گڈپورہ،وغیرہ کے پورے تحصیل کے لوگوں کو بجلی سپلائی کے حوالے سے انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ریاض احمد نامی ایک شہری نے بتایا انہیں لرگام روسینگ اسٹیشن سے آج بھی بجلی فراہم کی جاتی ہے جو اور لوڈ کی وجہ سے بار بار خراب ہوتا ہے اور نتیجے کے طور یہاں کی وسیع آبادی کو ہر موسم خاص کر موسم سرما میں تکلیف دہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔لوگوں نے بتایا انہیں رسیونگ اسٹیشن کو تعمیر نہ کرنے کے وجوہات کے بارے میں بھی کچھ نہیں بتایا جا رہا ہے انہوں نے بتایا محکمہ انہیں کہتا ہے یہ ہمارے تحت نہیں آتا ہے جب دوسرے محکمے کے پاس جاتے ہیں تو وہ محکمہ انہیں کہتا ہے کسی اور محکمے کے پاس جاو وغیرہ کا بہانہ بنا کر عوام کے اس سخت مشکلات کو حل نہیں کیا جا تا ہے ۔علاقے سے تعلق رکھنے والے معمر شہریوں نے بتایاانہوں ’’بیک ٹو ولیج‘‘ مقامی سرکار اور پولیس کی جانب سے منعقد ہونے والے درباروں میں بھی اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے تاہم تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگ دور جدید میں بھی مشکلات سے دوچار ہیں ۔قابل ذکر بات یہ ہے اب اس مسئلے ایک ایسا رخ اختیار کیا ہے جہاں ڈی ڈی سی انتخاب میں کئی سیاسی پارٹیوں کے امیدواروں نے اسے منشور میں شامل کیا ہے ۔عوامی حلقوں سے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ مزکورہ اسٹیشن کی پوری طور تعمیر کی جائے تاکہ یہاں کے لوگوں کو یہ احساس ختم ہو جائے کی سرکار دہی آبادی کے لوگوں کے مشکلات کو نظر انداز نہیں کر رہی ہے۔