ہروقت توپوں کے سائے تلے زندگی جینے والے صحت خدمات سے محروم: فیض اکبر خان راٹھور
اعجاز الحق بخاری
پونچھ؍؍پونچھ ضلع کا اکثر حصہ سرحد کے قریب ہے اور وہاں لوگ بھی رہتے ہیں بالا کوٹ سے لیکر ساوجیاں تک پونچھ کے گائوں دونوں ممالک کی توپوں کے سائے میں آباد ہیں ۔یہی حالت ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں کی بھی ہے ۔جموں سے لیکر اوڑی تک کے لوگ بھی اسی طرح آباد ہیں۔ ان تمام سرحدی لوگوں کی مشکلات بالکل ایک جیسی ہیں ۔اسی ضمن میں نمائندہ لازوال سے بات کرتے ہوئے پونچھ کے سماجی کارکن فیض اکبر خان راٹھور نے بتایا کہ کسی بھی سرحدی علاقے میں پرائمری ہیلتھ سنٹر نہیں ہے ۔سب سنٹر اگر ہے وہاں نائٹ ڈیوٹی ڈاکٹر نہیں ہے ۔اکثر سرحدی علاقوں میں ایمبولینس سروس نہیں ہے ۔گولہ باری معمول بن چکی ہے عوام کے جانی تحفظ کیلئے بنکروں کا معقول انتظام نہیں ہے جن علاقہ جات میں بنکر محکمہ رورل ڈیویلپمنٹ نے تعمیر کروائے ان کی رقومات واگزار نہیں ہوئیں اور تمام سرحدی علاقوں میں بنکر تعمیر نہیں ہوئے ہیں انھوں نے مزید کہا کہ دوران گولہ باری بجلی کے انفراسٹرکچر کو بھاری نقصان پہنچتا ہے جس سے بجلی کء کء دن تک بند رہتی ہے عوام کی سہولت کیلئے سرحدی علاقوں کے لوگوں کے پاس سولر لائٹس نہیں ہیں سڑکوں کی حالت بہتر نہیں ہے اور کافی سرحدی علاقوں میں ابھی تک بجلی ، پانی اور سڑک نہیں ہے انھوں نے انتظامیہ سے توجہ کی اپیل کی تاکہ سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو بھی بہتر سہولیات فراہم ہو سکیں