اُس پارسے گولے برستے ہیں،ہم یہاں سرکاری مددکوترستے ہیں !

0
0

محمداعظم پہ مصیبتوں کے پہاڑٹوٹے لیکن کوئی پرسان حال نہیں،انتظامیہ کی بے رُخی تکلیف دہ
احسان انقلابی

مینڈھر ؍؍سب ڈویژن مینڈھر کی سرحدی تحصیل منکوٹ کے پتری علاقہ میں رہنے والے ایک شخص محمد اعظم نے ضلع انتظامیہ و ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ غریب گھرانہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو کوئی نہیں پو چھ رہاہے ۔انکا کہنا تھا کہ دو سال قبل پاکستانی افواج کی گولہ باری میں میرا مکان گر گیا تھا جبکہ میں بھی زخمی ہوا تھا اور آج بھی ایک سپلینڈر میری ٹانگ کے اندر موجود ہے کیوں کہ میں غریب تھا میرے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ میں اپنی ٹانگ کا علاج کرواسکتا ۔انکا کہنا تھاکہ کچھ وقت گزرجانے کا بعد میرا پانچ سالہ بچہ بھی بیمار ہوگیا جس کے علاج کیلئے میں نے لوگوں سے قرضہ بھی اٹھایا لیکن بچہ ابھی تک ٹھیک نہیں ہو سکا جبکہ میں نے اپنے مکان کی فائل بناکر متعلقہ محکمہ کے حوالے کی لیکن اس وقت تک سرکارنے نہ ہی مجھے مکان دیا اور نہ ہی مجھے علاج کروانے کیلئے کوئی پیسہ دیا ۔انہوں نے تحصیل انتظامیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہر زخمی کو انتظامیہ فوری طور پانچ ہزارروپے دیتی ہے لیکن میں غریب تھا تو انتظامیہ نے مجھے وہ پانچ ہزارروپے بھی نہیں دئے محمد اعظم کی بیوی زرینہ بھی نے بھی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں بے بس ہوں میرا کوئی سہارا نہیں اور نہ ہی مجھے سرکار کی طرف سے کچھ دیا گیا میں دوسال سے دردر کی ٹھوکریں کھارہی ہوں ہر دفتر کے چکر کاٹے لیکن میری کہانی کسی نے بھی نہیں سنی لہذا میری ریاستی گورنرر سے اپیل ہے کہ مجھے مکان اور معاوضِہ دیا جائے تاکہ میرا بال بچا گزارا کرسکے اس سلسلہ میں جب متعلقہ محکمہ کے ایک اعلی آفیسر سے بات ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ محمد اعظم کا مکان سروے لیسٹ میں ہے جب بھی نمبر آیا تو مکان کے پیسے دئے جائیں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا