اللہ تعالیٰ کے ولیوں کی نسبت اعلیٰ ترین نسبت

0
0

اولیاء سے اور صوفی ازم سے جڑنے کی ضرورت : مولانا سید اعجازالحق بخاری
لازوال ڈیسک

جموں ؍؍ پوری دنیا صوفی ازم کی طرف بڑھ رہی ہے ۔ آج صوفی ازم پر عمل کی ضرورت ہے ۔ ہندوستا ن میں ہر مذہب میں کروڑوں صوفی ازم کے ماننے والے ہیں آج اہل اسلام کو صوفی ازم کی جانب بڑھنے کی ضرورت ہے ۔ ہندوستا ن میں بے پناہ اولیاء کے مزارات ہیں جن پرآج پوری دنیا کے لوگ اولیاء کے مزارات پر جاتے ہیں ۔مزارات اولیاء امن سکون محبت کی جگہیں ہیں پوری دنیا کے اہم ترین صوفی حضرت شیخ سیدنا عبد القادر جیلانی گیلانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جن کو غوث اعظم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، آپ سّنی حنبلی طریقہ کے نہایت اہم صوفی، شیخ اور سلسلہ قادریہ کے بانی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آج یہاں جموں جامع مسجد عائشہ ترکوٹا نگر جموں کے امام و خطیب مولانا سید اعجازالحق بخاری جشن غوث الوری کے موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کیا انہوںنے کہا شیخ عبدالقادر جیلانی کاتعلق حضرت جنید بغدادی رضی اللہ عنہ کے روحانی سلسلے سے ملتا ہے۔ شیخ عبدالقادر جیلانی کی خدمات و افکارکی وجہ سے شیخ عبدالقادر جیلانی کو مسلم دنیا میں غوثِ اعظم دستگیر کاخطاب دیا گیا ہے۔تمام علماء و اولیاء اس بات پر متفق ہیں کہ سیدنا عبدالقادر جیلانی مادرزاد یعنی پیدائشی ولی ہیں۔ آپ کی یہ کرامت بہت مشہور ہے کہ آپ ماہِ رمضان المبارک میں طلوعِ فجر سے غروبِ آفتاب تک کبھی بھی دودھ نہیں پیتے تھے اور یہ بات گیلان میں بہت مشہور تھی کہ ’’سادات کے گھر انے میں ایک بچہ پیدا ہوا ہے جو رمضان میں دن بھر دودھ نہیں پیتا‘‘۔بچپن میں عام طور سے بچے کھیل کود کے شوقین ہوتے ہیں لیکن آپ بچپن ہی سے لہو و لہب سے دور رہے۔ آپ کا ارشاد ہے کہ’’جب بھی میں بچوں کے ساتھ کھیلنے کا ارادہ کرتا تو میں سنتا تھا کہ کوئی کہنے والا مجھ سے کہتا تھا اے برکت والے، میری طرف آ جا‘‘۔انہوںنے کہا ایک مرتبہ بعض لوگوں نے سید عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آپ کو ولایت کا علم کب ہوا تو آپ نے جواب دیا کہ دس برس کی عمر میں جب میں مکتب میں پڑھنے کے لئے جاتا تو ایک غیبی آواز آیا کرتی تھی جس کو تمام اہلِ مکتب بھی سنا کرتے تھے کہ ’’اللہ کے ولی کے لئے جگہ کشادہ کر دو‘‘۔فرموداتِ غوثِ اعظم بتاتے ہوئے انہوں نے کہا اے انسان! اگر تجھے محد سے لے کر لحد تک کی زندگی دی جائے اور تجھ سے کہا جائے کہ اپنی محنت، عبادت و ریاضت سے اس دل میں اللہ کا نام بسا لے تو ربِ تعالٰی کی عزت و جلال کی قسم یہ ممکن نہیں،اس وقت تک کہ جب تک تجھے اللہ کے کسی کامل بندے کی نسبت وصحبت میسر نہ آجائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا