سی بی آئی کوروشنی اسکیم کے طے تک جانا چاہئے:اپنی پارٹی

0
0

طاقتور سیاستدانوں، بیروکریٹس اور تاجروں سے زمین واپس لی جائے:محمد دلاور میر
ؒلازوال ڈیسک

سرینگر؍؍اپنی پارٹی سنیئرلیڈر اور سابقہ وزیر محمد دلاور میر نے مطالبہ کیا ہے کہ روشنی اسکیم کی تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے اور عہدے اور اثر رسوخ کا لحاظ کئے بغیر جانچ پڑتال ہواور کوئی بھی غیرقانونی مستفیدکسی بھی صورت میں بچنا نہیں چاہئے۔ میر نے البتہ کیا ہے کہ اسکیم کے تحت وہ جائز مستفیدین جنہوں نے حکومت کی طرف سے نوٹیفائی قیمتیں دیکر چھوٹی سی اراضی لی ہے کہ اُن کی پراپرٹی اراضی کا تبادلہ کیا ہے ، اُن کو اِس تحقیقات کے دوران ہراساں نہ کیاجائے اور اِس بات کو یقینی بنایاجائے کہ انہیں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اپنی پارٹی سنیئرلیڈر نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام تر سیاسی ونظریاتی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر چاہئے وہ سابقہ وزرا ہوں، اراکین پارلیمان ، بیروکریٹس، اعلیٰ سول اور پولیس افسران ، اُن کے رشتہ دار یا دیگر تاجر ہوں، سبی بی آئی اُن کی طرف سے کی گئی لوٹ کی طے تک جائے اور معیاد بند طریقہ سے تحقیقات ہو۔ میر نے مطالبہ کیا ہے کہ جموں اور سرینگر شہرؤں یا دیگر مقامات پر اہم اراضی جس کی قیمت کروڑوں اربوں میں ہے ، جس کو قانون کا غلط استعمال کر کے قبضہ کیاگیاہے، کو بلا کسی تاخیر بازیاب کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں روشنی اسکیم کی عمل آوری سے وقتافوقتاً حکومت کے اعلیٰ عہدیداران کا قیمتی سرکاری زمین کی لوٹ میں اہم رول رہا ہے ، اُن کی بھی شناخت ہونی چاہئے اور اُن سے حساب لیاجائے۔ میر نے کہاکہ ’کمپٹرولر آڈیٹر جنرل (کیگ) مبارک بادی کی مستحق ہے جس کے ایماندار آفسران نے روشنی اسکیم کے تحت الاٹمنٹ میں ہوئی بے ضابطگیوں اور دھاندلیوں کا آڈٹ کے دوران پردہ فعاش کیا، جس سے انکشاف ہوا کہ جموں وکشمیر کے وی وی آئی پیز کی سہولت کاری کے لئے اعلیٰ بیروکریٹس نے بے ضابطگیاں کیں‘۔انہوں نے کہاکہ سی بی آئی کو اِس بات پر خاص طور سے توجہ دینی چاہئے کہ جنہوں نے قواعد بنائے اور پھر اِس میں قانون سازیہ کی تصدیق کے بغیر ترمیم کی جس کی وجہ سے ریاستی خزانہ عامرہ کو بھی مالی نقصان ہوا۔ انہوں نے کہاکہ یہ سوال انتہائی اہم ہے کہ کوئی سا قانون اختیار تھا جس کے ذریعے آفیسران نے اراضی استعمال اور اِس کی قسم کو تبدیل کیا، زرعی زمین قابضین کو مفت تحفے کی صورت میں دی گئی اور تجارتی زمرہ میں بھاری چھوٹ دی گئی، کس طرح اسٹامپ ڈیوٹی چھوڑی گئی اور اِس قانونی حیثیت سے؟۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ روشنی اسکیم گھوٹالہ کے ہرپہلو کو سامنے لانے کی ضرورت ہے اور صرف اُن مستفید افراد جنہوں نے خزانہ عامرہ کو نقصان پہنچانے اور قبضہ کرنے کی نیت کے بغیر قانونی ضابطے مکمل کر کے زمین لی، انہیں تنازعہ میں غیر ضروری نہ گھسیٹاجائے ، ہر زاویے سے تحقیقات ہو اور کوشش کی جائے کہ عام لوگوں کو اِس سے نقصان نہ اُٹھانا پڑے۔ یہ بھی دھیان رکھاجائے کہ چھوٹے چھوٹے معاملات کی طرف تحقیقات کارُخ موڑ کر بڑے مگر مچھ بچ نہ جائیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا