بدھل اولڈ سے شاہین اختر میدان میں

0
0

ڈی ڈی سی انتخابات میں گپکارالائنس کی اُمیدوار، بڑے سیاستدانوں سے ہوگاٹکرائو!
دلشاد احمد

کوٹرنکہ؍؍جموں وکشمیر میں پہلی مرتبہ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے (ڈی ڈی سی) کے الیکشن ہو رہے ہیں جس میں حلقہ انتخاب بدھل اولڈ اے میں گپکار الائنس کی طرف سے نیشنل کانفرنس کی امیدوار شاہین اختر کو منڈیٹ دیا گیا ہے ۔شاہین اختر نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر الحاج چوھدری محمد شفیع کی صاحبزادی ہیں جوکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ خاتون ہیں اور عوامی مسائل کا حل کروانے کے قابل بھی ہیں ۔بدھل اولڈ اے کے لئے گپکار الائنس نے قابلیت کے طور پر شاہین اختر کو منڈیٹ دیا ہے ۔شاہین اختر نے کہا کہ پارٹی کی طرف سے مجھے عوام کی نمائندگی کرنے کے لئے چنا گیا ہے میں اعلیٰ کمانڈ کے حکم کے مطابق ڈی ڈی سی ایلکشن لڑنے کے لئے مکمل طور پر میدان میں ہوں ۔انہوں نے کہا کہ حلقہ انتخاب بدھل اولڈ اے 22 پنچایتوں پر مشتمل ہے اور یہ علاقہ سخت پسماندگی کا شکار ہے جہاں بجلی پانی سڑک ٹرانسپورٹ کا نظام درست نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی مشکلاتیں آئے دن بڑھتی جارہی ہیں۔ سرکاری اسکولوں کی عمارتیں کھنڈرات میں تبدیل ہو گئی ہیں ۔تباہ حال سڑکیں گاڑیوں کے چلنے کے قابل نہیں ہیں بجلی کے کھمبوں کی جگہ خار دار تاریں سبزدار درختوں پر لٹکی ہوئی ہیں۔ شاہین اختر نے کہا کہ میں بدھل اولڈ کی ہر ایک جگہ سے واقف ہوں مجھے پتا ہے کنتھول۔ سڈا۔ مڑہوتہ۔جمولہ سواڑی جیسے دور دراز علاقوں کے ساتھ نا انصافی سیاسی طور پر ہوء ہے جہاں لوگوں کو صرف لالی پپ دینے کے علاوہ کوء ڈویلپمنٹ نہیں کی گئی ہے ۔شاہین اختر نے کہا کامیابی کے بعد میں سواڑی۔ رہان۔ساکری۔پنجناڑہ۔حبی۔کنڈی۔کھڈہیون۔جگلانوں۔ کوٹرنکہ۔جمولہ۔مڑہوتہ۔سڈا۔کنتھول۔کراگ۔لڑکتی موڑہ۔وغیرہ تمام پنچایتوں کے ساتھ یکساں سلوک کروں گی اور اپنے حلقہ انتخاب کی تعمیر وترقی کو عروج پر لائوں گی۔ شاہین اختر نے کہا کہ میں کوئی نوکر شاہی نہیں ہوں کہ اپنے مفاد کے لئے ڈی ڈی سی الیکشن لڑ رہی ہوں بلکہ لوگوں کے مسائل حل کرنا اور اپنے علاقے کی ڈویلپمنٹ کرنے کا میرا مقصد ہے ۔شاہین اختر نے کہا کہ کہ جموں وکشمیر کے حالات کافی زیادہ خراب ہیں فرقہ پرست طاقتوں کو جموں وکشمیر سے باہر کرنے کے لئے پیپلز گپکار الائنس کی ضرورت پڑی ہے تاکہ اتحاد اور اتفاق کے ساتھ جموں وکشمیر کی حفاظت کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر ریاست کی بحالی دفعہ 370 اور 35 اے کی واپسی کے لئے جدوجھد کی جائے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا