بہتر حکمرانی خود کفیل بہار کی عزم کا محرک :مودی

0
0

بہار کے نظم ونسق سدھارنے کیلئے لوگوں نے بڑا انتظار کیا ہے ،امیدہے سمجھداری کامظاہرہ کریں گے
لازوال ڈیسک

چھپرہ ؍؍ وزیراعظم نریندر مودی نے 15سال قبل ریاست میں اغوا اور رنگداری کے واقعات کی یادہانی کراتے ہوئے کہاکہ آج خود کفیل بہار بنانے کے عزم کی محرک بہتر حکمرانی ہے اور انہیں پورا یقین ہے کہ ریاست کے لوگ اقتدار سے مفادات کی سیاست کرنے والوں کودور رکھ کر بہار کو بیمار ہونے سے بچائیں گے ۔مسٹر مودی نے بہار اسمبلی انتخاب کے لئے آج چار انتخابی اجلاسوں کی شروعات چھپرہ سے کرتے ہوئے کہاکہ قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) خودکفیل بہار کے جس عزم کو لیکر چلا ہے اس کا محرک سوشاسن ہے ۔ آج بہارکا انفرا اسٹرکچر بہتر ہواہے اور امن کی فضا قائم ہوئی ہے ۔بہار کے گائوں بھی آج سڑک ، بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولیات ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ کام ڈیڑھ دہائی قبل ہوسکتا تھا اگر اس وقت کی حکومت کے پاس نیت اور قوت ارادی ہوتی ۔وزیراعظم نے کہاکہ بہار کے پاس صلاحیت اور حکومت کے پاس وافر پیسہ تب بھی تھا لیکن فرق صرف اتنا تھاکہ بہار میں اس وقت جنگل راج تھا۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت یہاں پل بنانے کا م کون کرسکتا تھا انجینئر اور ٹھیکدار 24گھنٹے خطرے میں ہوں۔ کسی کمپنی کو اگر کام ملتی تھی تو وہ یہاں کام شروع کرنے سے قبل سو بار سوچتی تھی۔کام شروع کرنے سے قبل اسے رنگداری پکی کرنی پڑتی تھی ۔مسٹر مودی نے کہاکہ پہلی بار ووٹ دے رہے نوجوانوں کو اپنی ماں سے اس دور کی کہانی پوچھنی چاہئے ۔ پہلے ماں شام ڈھلنے کے بعد اپنے بچوں کو کہتی تھی کہ گھر کے اندر ہی رہو ، باہر مت نکلو ،باہر’لکڑ سونگھوا ‘ گھوم رہاہے ۔ در اصل ماں اپنے بچوں کو اغو کرنے والوں سے ڈراتی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ جسریاست میں بچوں اور بیٹے ۔ بیٹیوں کا باہر نکلنا دشوار ہو اس ریاست میں حکمرانی کرنے والوں سے عوام کیا امید کرسکتی ہے ۔ جس ریاست میں یہ حال ہو وہاں نئی صنعتیں لگانا تو چھوڑیئے جو صنعتیں چل رہی ہیں وہ بھی بند ہوجائیںگی ۔وزیراعظم نے کہاکہ بہار کے نظم ونسق سدھارنے کیلئے لوگوں نے بڑا انتظار کیا ہے اور طویل مسافت طے کی ہے ۔ انہوںنے پہلی بار ووٹ دے رہے نوجوان ووٹروں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ [؟] جو لوگ جنگل راج کی پہچان تھے ان کو جیسے ہی لالٹین کا اندھیرا دکھے گا ان کے حوصلے اور بلند ہوتے جائیںگے ۔ وہ سب اندھیرے کے انتظار میں ہیں۔مسٹر مودی نے کہاکہ جس چیز کے کھانے سے کوئی بیمار پڑجاتا ہے تو وہ اسے دوبار نہیں کھاتاہے ۔ یا بیس سال بعد پھر سے اسے آزمانے کی کوشش نہیں کرتا ہے ۔ جس کو معلوم ہے کہ ایک بار جس چیز کو کھایا تھا اس سے اس کی صحت خراب ہوگئی تھی اور جینا بھی مشکل ہوگیا تھاتوہ اسے زندگی بھر چھوڑ دیتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ بہا رکو بھی بیمار ہونے سے بچانا ہے تو ان لوگوں کو پھر سے آزمانے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے ۔ جس نے ریاست کی صحت خراب کر دی تھی ۔وزیراعظم نے کہاکہ بہار میں ڈبل انجن کی حکومت( مرکز اور ریاستی حکومت ) ہے ، جو ترقی کے تئیں وقف ہے لیکن دوسری جانب ڈبل یوراج ( تیجسوی یادو اور راہل گاندھی ) ہیں جس میں سے ایک تو جنگل راج کے یوراج ہیں اور وہ دونوں اپنی ۔ اپنی کرسی بچانے میں لگے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح اتر پردیش کے اسمبلی انتخاب میں ڈبل یوراج (اکھلیش یادو ۔ راہل گاندھی ) ساتھ مل کر لڑے تھے ، جو حال ان کا وہاں ہوا تھا وہی حال بہار میںہونے والا ہے ۔مسٹر مودی نے پلوامہ حملے کا تذکر ہ کرتے ہوئے کہاکہ اب سچائی سامنے آنے کے بعد کانگریس کے چہرے سے نقاب اتر گیا ہے ۔ پڑوسی ملک کے قبول کرنے کے بعد اب ان کی حالت دیکھنے کے لائق ہوگئی ہے ۔ ان لوگوں نے ہمیشہ ملک کے بہادر جوانوں اور ان کی قربانیوں کی ناقدر ی کی ہے ۔ ان سے عوام جتنی دور رہے وہی اچھا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ان لوگوں نے اپنے سیاسی مفاد کیلئے ڈاکٹر رگھونش پرساد سنگھ جیسے لوگوں کے ساتھ بھی برا برتا[؟] کیا ۔وہ لوگ بہار کے نوجوانوں کو عزت اور مواقع نہیں دے پائیںگے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ اب ریلوے ، بینک اور دیگر سرکاری بحالیوں کیلئے ایک ہی کامن انٹرنس ٹسٹ کا نظم کیا گیا ہے ۔ الگ ۔ الگ امتحانات کا نظم ختم ہونے سے نوجوان کی توانائی ، کوچنگ میں لگنے والے پیسے اور وقت ۔ پریشانی سب کچھ بہت کم ہو جائے گی ۔ اس سے بحالیوں میں شفافیت بڑھے گی ۔ اس سے بہار کے نوجوان کو بہت ہی فائدہ ملنے والا ہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ [؟] نوجوانوں ، غریبوں ، دلتوں ، پسماندوں کی ترقی اور روزگار این ڈی اے حکومت کی سب سے اولین ترجیحات ہیں۔ یہ حکومت سب کا ساتھ سب کا ویکاس اور سب کے اعتماد کے اہم اصول پر چلتے ہوئے بغیر کسی تفریق نہ میرا نہ تیرا، نہ اپنا ، نہ پرایا ، سب میرے کے بھا[؟] سے سبھی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ این ڈی اے حکومت نے ایک جانب درج فہرست ذات ۔ قبائل کیلئے ریزرویشن کو دس سال بڑھایاتو دوسری جانب جنرل طبقہ کے غریبوں کیلئے دس فیصدرویزرویشن کا نظم کیا ہے ۔ایک طرف تاجر طبقہ کیلئے قومی تجارتی فلاح بورڈ بنایا تو دوسری جانب پسماندہ کمیشن کو آئینی درجہ دیا ۔ انہوںنے نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کیلئے لوگوں سے ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں چہار جانب ترقی کے مابین ان طاقتوں سے محتاط رہنا ہے جو سیاسی مفاد کیلئے ملک کے مفاد کے خلاف جانے سے بھی گریز نہیں کرتے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا