لیفٹیننٹ گورنر نے ہارٹیکلچر کمپلیکس میں سیبوں کیلئے ایم آئی ایس 2020 ء کا آغاز کیا

0
0

باغبانی جموں وکشمیر کا ترجیحی شعبہ ہے ، حکومت اس کی بے پناہ صلاحیت کو بروئے کار لانے کیلئے ہرممکن کوشش کر رہی ہے: لیفٹیننٹ گورنر
لازوال ڈیسک

سر ینگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج ہارٹیکلچر کمپلیکس راج باغ میں سیبوں کے لئے مارکیٹ اِنٹروینشن سکیم 2020ء کا آغاز کیا۔ا س موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے میڈیا رِپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ زرعی زمین کسی بھی غیر جموں وکشمیر کے باہر رہنے والوں کو نہیں دی جائے گی تاہم صنعتی سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے غیر زرعی زمین کا بھرپور اِستعمال کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ باغبانی جموں وکشمیر کا ترجیحی شعبہ ہے اور یہاں کا زراعت کے موافق آب و ہوا کاشت کاری کے لئے بہترین ہے۔باغبانی شعبہ میں بالخصوص بے پناہ صلاحیت موجود ہے اور حکومت اس صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے ہرممکن کوشش کر رہی ہے تاکہ اِس شعبے سے منسلک تمام لوگوں کی معاشی و معاشرتی زندگی میں مثبت تبدیلی لائی جاسکے۔اُنہوں نے کہا کہ ایم آئی ایس باغ مالکان کو اَپنی پیداوار کے لئے بہترین قیمت کے حصول کے لئے شروع کی گئی ہے اور یہ سیب اُگانے والوں کے لئے ایک بڑی راحت ہے ۔اِس سکیم کے تحت کسی بھی رُکاوٹ کے لئے ایک جامع بیمہ فراہم کیا جارہا ہے ۔اِس طرح سیب اُگانے والوں کی آمدن کو مستحکم بنایاجائے گا ۔ سکیم پہلی مرتبہ جموںوکشمیرمیں ستمبر2019ء شروع کی گئی تھی جس کو جموںوکشمیر کے میوہ اُگانے والوں نے کافی سراہا۔ سکیم کے تحت 12لاکھ میٹرک ٹن سیب کی فروخت یقینی بنایا جائے گاجس سے نہ صرف سیب اُگانے والوں کومنافع حاصل ہوگا بلکہ دیہی علاقوں میں پیکیجنگ ، ٹرانسپورٹیشن وغیر ہ کے ذریعے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔مرکزی کابینہ نے این اے ایف ای ڈی کو 2,500کروڑ روپے کی سرکاری ضمانت کو اِس ضمن میںاِستعمال کرنے کی اجازت دی ہے اور اس عمل میں کوئی بھی نقصان مرکزی اور یوٹی حکومت ففٹی ففٹی کی بنیاد پربرداشت کرے گی۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم ، پرنسپل سیکرٹری زراعت ،باغبانی اورکواپریٹیو محکمہ نوین کمار چودھری،منیجنگ ڈائریکٹر این اے ایف ای ڈی سنجیو کمار،صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے،ضلع ترقیا تی کمشنر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری اور دیگر سینئر اَفسران موجود تھے۔ وائس چیئرپرسن ، کھادی اینڈ وِلیج اِنڈسٹریز بورڈ ( کے وی آئی بی ) ڈاکٹر حنا شفیع بٹ بھی موجود تھیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا