ملازمین کا جموں اورسری نگر میںاحتجاج، تنخواہوں کی واگذاری اور ساتویں تنخواہ کمیشن کے اطلاق کا مطالبہ
محمد جعفر بٹ
جموں؍؍ جموں و کشمیر روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین نے جمعرات کو اپنے مطالبات خاص کر تنخواہوں کی واگذری کے حق میں جموں اور سرینگر میں احتجاجی مظاہرے کئے۔احتجاجی تنخواہوں کی واگذاری اور ساتویں تنخواہ کمیشن کے اطلاق کے حق میں جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ورکرس یونین کے ملازمین نے پریس کلب جموں کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار اور یو ٹی جموں و کشمیر انتظامیہ سے ،یہ مانگ کی کے ہماری چار مہینے سے بقایا تنخواہیں واگزار کی جائیں۔اس دوران آر ٹی سی صوبہ جموں کے جنرل سیکرٹری درشن کمار نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی اس مہا ماری کے چلتے جہاں سارا ٹرانسپورٹ نظام درہم برہم تھا وہیں ہم لوگوں نے اپنی جانیں جوکھم میں ڈال کر سرکار کی مدد کرتے ہوئے گاڑیا سڑکوں پر لائی اور بدلے میں آج ہم تنخواہوں کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے چار مہینے سے ہماری تنخواہیں نہیں دی گئی جسکی وجہ سے ہمیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یہاں تک کہ ہمارا پورا طبقہ بھوک مری کا شکار ہو رہا ہے،انہوں نے کہا کہ بچے بھوکے ہیں ،گھروں میں بزرگ ماں باپ ہیں ،ان کی دوائیاں لائیں ،بچوں کو کھانا کھلائیں یا گھر کا دوسرا سازوسامان لائیں،حالات اس طرح کے بنے ہوئے ہیں کہ اب دکاندار ادھار بھی نہیں دیتے۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ ملک کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے ہم لوگوں نے اپنی جانیں جوکھم میں ڈالی تو اب سرکار اور جموں و کشمیر انتظامیہ کو ہماری طرف بھی دھیان دینا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے ہم سے یہ وعدہ کیا تھا کہ ہماچل پردیش ریاست کی طرز پر یہاں پر بھی آر ٹی سی کو چلایا جائے گا،اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے چئیرمین نے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے بھی اس حوالے سے بات کی تو انہوں نے بھی یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ آپ لوگوں کو تنخواہیں دی جائیں گی،اور لیفٹینینٹ گورنر کے مشیر سے بھی ہماری بات ہوئی لیکن بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ابھی تک ہماری تنخواہیں نہیں دی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سرکار کے کہی ہوئی تمام باتوں پر عمل کیا لیکن آج ہمارے ساتھ ہی ناانصافیاں کی جا رہی ہیں،جنھیں ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سرکار جلد از جلد یہ فیصلہ لے کہ آر ٹی سی کو چلانا بھی ہے یا نہیں اگر نہیں چلانا ہے تو ہمیں بتا دے تاکہ ہم خود ہی کوئی فیصلہ لے سکیں،لیکن ہمیں کوئی غلط قدم اٹھانے پر مجبور نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر سرکار نے ہمارے مطالبات کو جلد از جلد حل نہیں کیا تو آنے والے وقت میں ہم لوگ سڑکوں کو رخ کریں گے اور اسی ذمہ دار سرکار ہوگی۔اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کرنے کے بعد سری نگر میں یو ٹی آف جموں و کشمیر روڈ ٹرانسپورٹ کارپویشن یونین کے ایک عہدیدار نے نامہ نگاروں کو بتایا: ‘سرکار کے پاس اگر ہمارے لئے تنخواہ نہیں ہے تو انہیں چاہئے کہ اس کارپوریشن کو بند کریں’۔انہوں نے کہا کہ اگر سرکار نے ہمارے مطالبات خاص کر چار ماہ سے رکی پڑی تنخواہوں کی واگذاری کے لئے کوئی فیصلہ نہیں لیا تو ہم جموں وکشمیر اور لداخ کے کارپوریشن کے تمام ملازمین اپنے بچوں کو لے کر سڑکوں پر آئیں گے۔موصوف نے کہا کہ ہم گورنر ہاؤس جانے والے ہیں اور اس بارے میں ماہ رواں کی 15 تاریخ کو اعلان کریں گے۔