گوجری جموں وکشمیر کی تیسری بڑی زبان کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنا وقت کی ضرورت:ڈاکٹر جاوید راہی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍گجر بکروال طبقہ نے یہاں ٹرائبل ریسرچ اینڈ کلچرل فائونڈیشن کے بینر تلے معروف گجر اسکالر ڈاکٹر جاوید راہی کی قیادت میں منعقدہ ایک پروگرام میں حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گوجری کو جموں وکشمیر کے تمام اضلاع کے اسکولوں کے تعلیمی نصاب میں شامل کیا جائے ۔اس موقع پر معززین ،قلمکار اور شعراء حضرات نے شرکت کی ۔انہوں نے کہاکہ گوجری جموں وکشمیر کی تیسری بڑی زبان ہے جبکہ جموں اور کشمیر خطوں میں گجر آبادی بھی آباد ہے اور گوجری کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا جانا چاہئے ۔وہیں ڈاکٹر جاوید راہی نے اپنے صدارتی خطبے میں کہاکہ ہم قومی تعلیم پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ گوجری زبان جموں وکشمیر کے تمام اضلاع میںبولی جاتی ہے اور اس زبان کے پاس ایک جدید ادب ہے ۔انہوں نے کہاکہ بارھویں جماعت تک گوجری کو نصاب میں شامل کرنے اور پلس ٹو سطح پر گوجری لیکچرروں کی پوسٹیں پیدہ کرنے کے معاملہ اعلیٰ انتظامیہ کے ساتھ اٹھایا گیاہے اور اس سلسلے میں ایل جی جموں وکشمیر ،چیف سیکریٹری، پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹر اصغر حسن سامون اور چیئرمین جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کو یاداشتیں بھی پیش کی گئی ہیںکہ کشمیری، ڈوگری اور پنجابی کی طرز پر گوجری کو اسکولوںمیں شامل کیا جائے۔اس موقع پر ڈاکٹر اشتیاق مصباح، ذوالقرنین چوہدری،ایم کے کسانہ ،ایم آر چوہدری ،دلشاد چوہدری نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔