ریاستی زبانوں کو ملا سرکاری زبانوں کا درجہ، گوجری اور پہاڑی کو کیا گیا نظر انداز

0
0

سرکار فیصلہ پر نظر ثانی کرے، گوجری اور پہاڑی کو بھی شامل کیا جائے: انصاف موومنٹ
تنویر چوہدری

پونچھ؍؍ریاست جموں و کشمیر کی مقامی زبانوں میں سے اردو، کشمیری اور ڈوگری زبانوں کو ریاست کی سرکاری زبانوں کا اعزاز حاصل ہوا ہے جن کے علاوہ انگریزی اور اردو کو اس اعزاز سے نظر انداز کیا گیا ہے، جس پر گہری تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جموں کشمیر انصاف موومنٹ نے اس فیصلہ کی نکتہ چینی کرتے ہوئے سرکار سے اس فیصلے پر نظر ثانی کی سفارش کی۔ مومنٹ کے صدر جاوید اقبال ریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی گوجروں کے ساتھ ہمدردی کے بڑے بڑے دعوے کررہی ہے جبکہ حقیقی معنوں میں وہ گوجر طبقہ اور گوجری زبان کی کتنی مخالفت کرتی ہے حکومت کے اس فیصلے سے عیاں ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ اس فیصلے پر عملی جامہ پہنانے سے پہلے اس پر نظر ثانی کرکے ریاست کی سرکاری زبانوں کی فہرست میں لاکھوں کی تعداد میں بولی جانے والی گوجری اور پہاڑی زبان کو بھی شامل کیا جائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا