جے ای ای،نیٹ امتحانات،خطرے سے خالی نہیں!

0
0

پوری دنیا کے ساتھ ساتھ ملک بھی کرونا وائرس کی لپیٹ میں آیا اورسارا نظام ٹھپ ہو گیا ۔گویا زندگی کی رفتار کو ایک بریک لگ گئی ۔کسان اور مزدور طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ۔تعلیمی ،تجارتی اور ترقیاتی امور کے متاثر ہونے سے زندگی تھم سی گئی ۔اب ان لاک کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے لیکن تعلیمی نظام اب بھی متاثر ہے ،تعلیمی ادارے بند ہیں تاکہ طلباء کی زندگی کا تحفظ ہو سکے ۔حکومت اس سلسلے میں کوئی بھی خطرہ مول نہیں لینا چاہتی کہ تعلیمی ادارے کھولے جائیں اور کوئی خطرہ پیدہ ہو ۔سماج میں اس وقت جے ای ای اور این ای ای ٹی کے امتحانات کا شور شرابا ہے ۔ہرسو چہ مگوئیاں ہورہی ہیں کہ یہ امتحانات اس وقت لینا کسی خطرے سے خالی نہیں جبکہ ملک میں کرونا مثبت معاملات اوسطاً ستر ہزار سے زائد روزانہ آ رہے ہیں ۔کسی جانب سے اس وبائی مرض سے نجات ملنے کی کوئی خبر نہیں ہے ۔ہر ذی شعور اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ ابھی یہ خطرہ ٹلا نہیں ہے ،کرونا نے نرمی نہیں دی ہے تو ہزاروں کی تعداد میں طلباء کو ان امتحانات میں بٹھانا خطرات سے خالی نہیں ہو سکتا ۔اس سلسلے میں کئی مقامات پر احتجاج ہو رہے ہیںکہ ان متحانات کوملتوی کیا جائے اور کرونا وائرس ختم کے بعد منعقد کئے جائیںیا کئی دیگر صورتحال نکالی جائے ۔اب دنیا بھر میں کرونا کی دوائی کیلئے ایک دوڑ سی لگی ہوئی ہے لیکن کوئی بھی یہ مکمل دعوی نہیںکرسکتا ہے کہ بیماری کے خاتمے کیلئے یہ ایک موثر دوا ہے تو اس نازک صورتحال میں جے ای ای ،این ای ای ٹی کے امتحانات منعقد کر کے کوئی بھی خطرہ مول نہیں لینا چاہئے کیونکہ اگر کسی بھی امتحان مرکز میں کوئی ایک بھی مثبت شخص پایا گیا تو وہ کتنے لوگوں کو متاثر کرے گا ،اسکا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ۔امتحانات کو ملتوی کروانے کے سلسلے میںجموں وکشمیر میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔وہیںانڈین یوتھ کانگریس نے راجوری میں ایک احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جے ای ای اور نیٹ کے امتحانات ملتوی کئے جائیں۔اس دوران مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت طلباء کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ کرنا بند کرے ان زندگیوں کو خطرات میں نہ ڈالے ۔مظاہرین کا کہناتھا کہکرونا وائرس کے چلتے حکومت طلباء کی زندگیوں کو محفوظ بنائے کیونکہ ایک جانب تعلیمی ادارے بند ہیں تو دوسری جانب طلباء کو ان امتحانات کیلئے مدعو کیا جا رہا ہے جو کسی بھی خطرے سے خالی نہیں ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا