99فیصد حق شہریت سند سابق مستقبل رہائشی سند رکھنے والوں حق میں جاری کی گئی :روہت کنسل
اب تک 11398 مغربی پاکستانی رفیوجیوں ، 415والمکی طبقے کے ارکان، 10کورکھاطبقے کے ارکان ، 12340 درج مائیگرنٹوں کے حق میں حق شہریت سند جاری کی گئی
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍حکومت جموںوکشمیر نے آج کہا کہ حق شہریت اَسناد کے اجرأمیں سرعت لائی گئی اور اب تک 12.5لاکھ اَسناد جاری کی گئی ہیںاور زائد از 99 فیصد حق شہریت حاصل کرنے والے سابق مستقبل رہائشی سند یافتہ افراد ہیں۔آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل سیکرٹری بجلی و اطلاعات روہت کنسل جو کہ حکومت کے ترجمان بھی ہے ‘نے کہا کہ حق شہریت سند کے اجرأ کے عمل میں سرعت آرہی ہے اور سند کے اجرأ کا عمل کی باقاعدگی نگرانی کی جارہی ہے ۔روہت کنسل کے ہمراہ پرنسپل سیکرٹری اور فائنانشل کمشنر ما ل ڈاکٹر پون کوتوال اور ڈائریکٹر انفارمیشن ڈاکٹر سیّد سحرش اصغر تھیں۔اُنہوں نے کہا کہ قریباً 12.5لاکھ حق شہریت اَسناد اب تک جاری کی گئی ہے جن میں 99فیصد اُن لوگوں کے حق میں جاری کی گئی جو سابق مستقل رہائشی سند یافتہ تھے جن میںکشمیری پنڈت مائگرنٹ بھی شامل ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ اسناد کے اجرا ٔکے عمل میں سرعت لائی جائے گی اور اس عمل کی باقاعدگی سے نگرانی کی جارہی ہے تاکہ اِلتوأ میں پڑے معالا ت میں سرعت لائی جاسکے۔انہوںنے مزید کہا کہ اب تک 11398 مغربی پاکستانی رفیوجیوں ، 415والمکی طبقے کے ارکان، 10کورکھاطبقے کے ارکان ، 12340 درج مائیگرنٹوں کے حق میں حق شہریت سند جاری کی گئی۔حق شہریت سند کے عمل کے پس منظر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے جموںوکشمیر گرانٹ آف ڈومیسائل سرٹیفکیٹ ( پروسیجر) رولز 202مشتہر کی تھی جو کہ جموںوکشمیریونین ٹریٹری میں کسی بھی اسامی کی تقرری کے لئے بنیادی اہلیت ہے ۔جو جموں وکشمیر سول سروسز ( (Decentralization and Recruitment)) ایکٹ 2010 میں ترمیم کے بعد ۔روہت کنسل نے کہا کہ کی قواعد و ضوابط کے مطابق حق شہریت سند کے اجرا ٔکا عمل ایک معین مدت کے اندر ہونا چاہیئے اور اِس ضمن میں کسی بھی دقت کا سامنا نہیں ہونا چاہئے ۔انہوں نے مزیدکہا کہ اسناد کا مقررہ مدت کے اندر اجرا کے لئے قواعد و ضوابط موجودہے جن میں اپیلیٹ اتھارٹی بھی شامل ہے جس کے احکامات لازمی ہے اور جو ترمیمی اختیارات رکھتا ہے ۔قواعد کے مطابق حق شہریت سند کے لئے درخواستیں ذاتی طور پر یا آن لائن داخل کی جاسکتی ہے ۔ مجاز حاکم آن لان بھی حق شہریت سند جاری کرسکتاہے ۔انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے سابق مستقل شہریوں جن کے حق 31؍ اکتوبر2019ء سے قبل جاری کی گئی ہو۔ حق شہریت سند صرف مستقل رہائشی سند کی بنیاد پر حاصل کرسکتے ہیں انہیں اضافی دستاویز پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔اسی طرح کشمیری مائیگرنٹ بھی تو مستقل رہائشی سند یا بطور مائیگرنٹ درج ہونے کی سند کی بنیادپر حق شہریت سندحاصل کرسکتے ہیں جو مائیگرنٹ بے گھر ہوئے لیکن کسی سبب محکمہ امداد میں ان کا اندراج نہ ہوا ہے ان کے اندراج کے لئے خصوصی قواعد و ضوابط موجود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل کو مزید آسان بنانے اور حق شہریت سند کم ز کم مدت میں جاری کے لئے حکومت نے ایس او 263 نوٹیفکیشن بتاریخ 25؍اگست 2020 جاری کی ہے جس کے تحت مجاز حاکم کو حق شہریت سند پانچ کام کاج کے یوم کے اندر جاری کرنا لازمی ہے اور یہ پانچ دِن درخواست دہند گان کی جانب سے درخواست موصول ہونے کی تاریخ سے گنے جائیں گے۔