پیغمبر ِاسلام کی شان میں توہین آمیز بیان

0
0

معاملے میں درج مقدمہ قانونی طور پر کمزور نہیں،غلط فہمیاں پیدا کی جا رہی ہیں:ایڈوکیٹ شیخ شکیل
لازوال ڈیسک

جموں؍؍پیغمبر ِاسلام کی شان میں گستاخانہ الفاظ استعمال کرنے کے معاملے میں پولیس کی جانب سے پولیس تھانہ پکا ڈنگا میں معاملہ درج ہے ملزم بھی پولیس حراست میں ہیں۔اس سلسلے میں عوام احتجاج کر رہی ہے اور قصوروار کے خلاف سخت اور مثالی سزا کے ساتھ ساتھ پی ایس اے کے اطلاق کا مطالبہ بھی کر رہی ہے۔وہیں سینئر ایڈوکیٹ شیخ شکیل احمد نے اس معاملہ میں جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کچھ لوگوں کو غلط فہمی ہوئی ہے کہ پولیس نے معاملہ کو کمزور طور پر درج کیا ہے اور معاملہ درج کرنے میں ضلع مجسٹریٹ کی اجازت لینی تھی ۔انہوںنے کہا کہ مرکزی ضابطہ فوجدار اور آئی پی سی کے تحت درج معاملہ صحیح اور مضبوط ہے اورمعاملے میں درج مقدمہ قانونی طور پر کمزور نہیں،غلط فہمیاں پیدہ کی جا رہی ہیں۔موصوف نے کہا کہ کہا ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے معاملہ درج کروانے کی ضرورت نہیںکیونکہ جموں و کشمیر میں اب مرکزی قانون لاگو ہیں۔ایڈوکیٹ شیخ شکیل نے کہا کہ سی آر پی سی کے تحت اس بات کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی کہ پہلے ضلع مجسٹریٹ یا صوبائی کمشنر شکایت کریں اور وہاں سے یہ معاملہ شروع ہو،،یہ غلط فہمیاں پیدہ کی گئی ہیں،ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔انہوںنے کہا کہ پولیس نے جو کارائی کی ہے وہ بالکل صحیح کاروائی کی ہے ،صحیح دفعات لگائی گئی ہیںاورپولیس کو ایسی کوئی ضرورت نہیں تھی کہ پہلے ضلع مجسٹریٹ یا صوبائی کمشنر سے اجازت لی جاری ۔موصوف نے کہا کہ ہمارے سماج کا یہ مطالبہ ہے کہ اس معاملہ میں پی ایس اے کا اطلاق کیا جائے ۔انہوںنے کہا کہ پولیس نے اچھا کام کیا ہے اورآئی جی پی مکیش سنگھ نے لوگوں کو کہا ہے کہ ہم نے سخت سے سخت کاروائی کی ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا