یوگی حکومت میں خواتین پر مظالم عروج پر: اکھیلیش

0
0

اٹاوہ/قنوج، (یو این آئی) اترپردیش میں لکھیم پور کھیری کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھیلیش یادو نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پیل) کے دور اقتدار میں بچیوں اور خواتین پر مظالم عروج پر ہیں۔ لکھنو سے دہلی جاتے وقت قنوج میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں مسٹر یادو نے کہا کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں اترپردیش کی بچیوں اور خواتین پر مظالم عروج پر ہیں۔ عصمت دری، اغوا، جرائم وقتل کے معاملات بی جے پی حکومت میں کیوں مسلسل ہوتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوٹ، اغوا اور بینکوں میں ڈکیتی کی وارداتیں ہر طرف عام ہوچکی ہیں۔ بے ایمانی اور بدعنوانی پولیس دستہ میں اتنی کبھی نہیں دیکھنے کو ملی جتنی آج ہے ۔ 100نمبر غریب کی مدد کے لئے بنایا گیا تھا لیکن اس کو 112نمبر کرکے بالکل بے معنی کردیا گیا ہے ۔ حکومت صرف سیاسی فائدہ لینے کے لئے لوگوں کو پریشان کررہی ہے ۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کو ہراساں کرنے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ وہ سماج وادی پارٹی کے کتنے بڑے لیڈر ہیں لیکن حکومت اور انتظامیہ نے جان بوجھ کر ان کے خلاف اتنے فوجداری معاملے درج کرکے انہیں ہراساں کیا ہوا ہے ۔ایس پی کے صدر مسٹر یادو نے کہاکہ وزیراعلی کی ٹھوکو پالیسی کا ہی نتیجہ ہے کہ آج پولیس جگہ جگہ عام لوگوں کو تو پیٹ ہی رہی ہے برسراقتدار اور اپورزیشن کے اراکین اسمبلی کو بھی مارنے پیٹنے میں مصروف ہے ۔ ایوان میں وزیراعلی کی ٹھوکو پالیسی کی تعریف کرنے سے پولیس کا حوصلہ بڑھ رہا ہے ۔ وزیراعلی کی ٹھوکو پالیسی کی وجہ سے ہی پولیس کنفیوز ہے وہ یہ نہیں سمجھ پارہی ہے کہ عوام کو ٹھوکنا ہے کہ اراکین اسمبلی کو ٹھوکنا ہے ۔ اس لئے تھانوں میں شکایت لے کر جارہے عوامی نمائندوں کے ساتھ مارپیٹ ہونے لگی ہے یہ الگ بات ہے کہ پولیس صفائی دیتی ہے کہ رکن اسمبلی نے مارا اور رکن اسمبلی کہتے ہیں کہ پولیس نے مارا۔بدھوہی میں گیان پور کے رکن اسمبلی وجے مشرا کا نام لئے بغیر انہوں نے کہاکہ راجیہ سبھا میں ووٹ لینے کے لئے کو رکن اسمبلی حکومت کوپیارے تھے لیکن اب وہی ایم ایل اے برے بن گئے ہیں۔ آج ایم ایل اے مسلسل چلا رہے ہیں پولیس انہیں قتل کرسکتی ہے لیکن اسے سنا نہیں جارہا ہے ۔سابق وزیراعلی نے کہاکہ آج جہاں پر کسان کھڑے ہوئے ہیں یہاں پر منڈی بننی تھی لیکن حکومت کی پالیسی کسانوں کے لئے مصیبت بن گئی ہے ۔ اگر منڈی بن گئی ہوتی تو کسانوں کو فائدہ ہی فائدہ ہونا شروع ہوجاتا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس سے منسلک بڑے بڑے صنعت کار کسانوں کی زمین کی ہتھیانے کی فراق میں ہیں۔ کسان کو کھلے بازار میں اپنا سامان کو فروخت کرنا پڑ رہا ہے جبکہ گرسہائے گنج میں وزیراعظم کہہ کر گئے تھے کہ کسانوں کی آمدنی دو گنی ہوجائے گی لیکن کہیں محسوس ہوتا ہے کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوسکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ منڈی بن جاتی تو کسانوں کی آمدنی دو گنی ہوجاتی ان کو فائدہ ملتا۔ایس پی صدر مسٹر یادو نے کہاکہ وہ تمام بھگوانوں کو پوجتے ہیں وشنو، رام کرش تمام کی پوجا ہوتی ہے لیکن بی جے پی اس طرح سے تشہیر کرتی ہے کہ صر ف اس کو ہی پوجا کا حق ہے اس لئے دوسری جماعتوں پر سوالات اٹھاتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام بھگوانوں پر ہمارا یقین ہے ۔ بھگوان وشنو ہمارے ، بھگوان کرشن ہمارے ، بھگوان رام ہمارے اور جتنے بھی بھگوان وشنو کے اوتار ہیں وہ سب ہمارے ہیں اس میں بی جے پی کو کیا تکلیف ہے ۔ابھی نوراتری آئیں گے تو دیویوں کی پوجا ہوگی کیا دیویاں بی جے پی کی ہی ہیں۔ یہ ہماری اور ہم سب کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی میں باہمت اور بہترین کام کرنے والوں کی مدد کیا کرتی تھی لیکن اب ماحول پوری طرح تبدیل ہوچکا ہے ۔ حکومت باہمت اور بہترین کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنا تو دور ان سے چھیننے کی کوشش میں مصروف ہے ۔کسانوں کی تکلیف کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیزل قیمت میں اضافہ کسانوں کے لئے مصیبت کا سبب بن رہا ہے ۔ بی جے پی کے اراکین اسمبلی سے لیکر عام لوگ بہت پریشان ہیں۔ میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں کا بہت برا حال ہے عام مریضوں کا علاج نہیں ہوپارہا ہے ۔ حکومت علاج کے نام پر اعدادو شمار پیش کرنے میں مصرو ف ہے

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا