نئی دہلی، 10 اگست (یواین آئی) وزیراعظم مودی نے آسام، بہار، اترپردیش، مہاراشٹر، کرناٹک اور کیرلہ کے وزرائے اعلی کے ساتھ آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ کرکے ملک میں جنوب۔مغربی مانسون کے ساتھ ساتھ سیلاب کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، مرکزی وزیر صحت وخاندانی فلاح وبہبود ہرش وردھن، دونوں وزرائے مملکت اور متعلقہ مرکزی وزارتوں اور مختلف ایجنسیوں کے سینئر افسران نے حصہ لیا۔وزیراعظم نے سیلاب کی پیش گوئی کے لئے مستقل نظام قائم کرنے اور پیش گوئی اور وارننگ نظام بہتر کرنے ، جدیدٹکنالوجی کے بڑے پیمانے پر استعمال کرنے کے لئے سبھی مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کے درمیان اور مزید کوآرڈی نیشن کو یقینی بنانے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ برسوں میں پیش گوئی کرنے والی ایجنسیوں محکمہ موسمیات اور سینٹرل واٹر کمیشن بہتر اور زیادہ صحیح ڈھنگ سے سیلاب کی پیش گوئی کے لئے ٹھوس کوششیں کرتے رہے ہیں۔ایجنسی نے صرف بارشوں اور ندیوں کی آبی سطح کی پیش گوئی، بلکہ سیلاب کی مخصوص مقام سے متعلق پیش گوئی کرنے کے لئے بھی کوششیں کررہی ہے ۔ مخصوص مقام سے متعلق پیش گوئی کو بہتر بنانے کے لئے جدید ٹکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت کا بھی استعمال کرنے کے لئے ٹکنالوجی کی سطح پر کوششیں کی جارہی ہے ۔ریاستوں کو بھی ان ایجنسیوں کو ضروری اطلاعات دینا چاہئے اور مقامی کمیونیٹیوں کو متعلقہ وارننگ کے بارے میں وقت پر خبردار کرانا چاہئے ۔وزیراعظم نے کہا کہ مقامی ارلی وارننگ سسٹم میں سرمایہ کاری بڑھائی جانی چاہئے تاکہ کسی مخصوص مقام کے لوگوں کو کسی بھی خطرے کی صورت جیسے کہ ندی کے بند ٹوٹنے ، سیلاب کی سطح بڑھنے ، بجلی گرنے وغیرہ کے بارے میں وقت پر وارننگ دی جاسکے ۔مسٹر مودی نے زور دے کر کہا کہ کووڈ سے پیدا ہونے والی صورت حال کے پیش نظر ریاستوں کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ بچاؤ کاموں میں لگے لوگ صحت سے متعلق سبھی طرح کے احتیاط کا خیال رکھیں۔فیس ماسک پہنیں، صابن سے ہاتھ دھوئیں یا سینیٹائزر کریں، مناسب سماجی دوری بنائے رکھیں۔ ساتھ ہی راحت سامانوں میں بھی متاثرہ لوگوں کے لئے ہاتھ دھونے ، سینیٹائزر اور فیس ماسک کا نظم ضرور کیا جانا چاہئے ۔ سینئر شہریوں، حاملہ خاتون اور پہلے سے ہی کسی بیماری سے متاثر لوگوں کے لئے خصوصی انتظام کیا جانا چاہئے ۔مسٹر مودی نے کہاکہ ریاستوں کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ سبھی ترقیاتی کام اور انفراسٹرکچر کے منصوبے اسی طرح سے جاری کئے جائیں جس سے کہ مقامی سطح پر کوئی آفات آنے پر وہ مضبوطی کے ساتھ کھڑے رہیں اور نقصان میں کمی کرنے میں مدد مل سکے ۔آسام، بہار، اترپردیش، مہاراشٹر اور کیرلہ کے وزرائے اعلی اور کرناٹک کے وزیرداخلہ نے اس دوران اپنی اپنی ریاستوں میں سیلاب کی صورت حال اور بچاؤ کے کاموں کے بارے میں جانکاری دی۔انہوں نے وقت پر تعیناتی کے ساتھ ساتھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کے لئے این ڈی آر ایف سمیت مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ کئے گئے ٹھوس اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے سیلاب کے نامناسب اثرات میں کمی لانے کے بارے میں بھی مختصر مدتی اور طویل مدتی طریقہ کار کے سلسلے میں کچھ مشورے بھی دیئے ۔وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں اور تنظیموں کے افسران کو ریاستوں کے ذریعہ دیئے گئے مشوروں پر ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دیا اور یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ مرکز اپنی جانب سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کوہرممکن تعاون مسلسل دیتی رہے گی تاکہ مختلف آفات سے نمٹنے میں ان کی اہلیت میں اضافہ ہوسکے