’محفوظ مقامات پر ہی رہنا ہوگا‘

0
0

بھاجپاکارکنوں کیلئے ضلعی ہیڈکوارٹرز میں سکیورٹی کا انتظام کریں گے: اشوک کول
یواین آئی

سرینگر؍؍ بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر یونٹ کے جنرل سیکرٹری (آرگنائزیشنز) اشوک کول نے کہا ہے کہ جنوبی کشمیر میں پارٹی کے پنچوں، سرپنچوں اور دیگر کارکنوں کے لئے متعلقہ ضلعی ہیڈکوارٹرز میں رہائش اور سکیورٹی کا انتظام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ رہائش اور سکیورٹی کا انتظام کئے جانے تک ان بی جے پی کارکنوں کو حکومت کی طرف سے فراہم کردہ محفوظ مقامات پر ہی رہنا ہوگا۔اشوک کول نے ہفتے کے روز مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں بی جے پی کارکنوں سے ملاقات کی جنہیں وہاں سکیورٹی خطرے کے پیش نظر عارضی طور پر مقیم رہنا پڑا ہے۔انہوں نے اپنے کارکنوں سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا: ‘یہ ہمارے اپنے گھر کے لوگ ہیں۔ میرے کارکن ہیں۔ ان میں سے کچھ پنچ اور کچھ سرپنچ ہیں۔ گھر کا بڑا ہونے کے ناطے ان کا حال چال جاننا میری ذمہ داری تھی۔ میں نے آج وہی ذمہ داری یہاں آکر نبھائی۔ ان میں سے کچھ پنچ اور کچھ سرپنچ ہیں’۔ اشوک کول نے بتایا کہ کارکنوں نے مجھے کچھ باتیں بتائیں اور میں نے ان میں سے کچھ باتوں کا انہیں حل بتایا ہے۔ ان کا کہنا تھا: ‘ہم ان کی پریشانیوں کو دور کریں گے۔ میں نے ان سے گزارش کی کہ ہمیں کچھ دن یہاں رہنا ہے۔ بعد میں ہم ان تمام لوگوں چاہے وہ پنچ ہیں یا سرپنچ یا ہمارے کارکن ہیں، ہم ان تمام لوگوں کی سیکورٹی کا انتظام اپنے اپنے اضلاع میں کریں گے’۔قابل ذکر ہے کہ جنوبی کشمیر میں مشتبہ جنگجوئوں نے بی جے پی کارکنوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے جس کے پیش نظر جہاں کئی کارکنوں نے پارٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے وہیں درجنوں کارکن محفوظ مقامات پر منتقل کئے جارہے ہیں۔ چھ اگست کو مشتبہ جنگجوئوں نے ضلع کولگام کے ویسو قاضی گنڈ میں بی جے پی سرپنچ سجاد احمد کھانڈے پر اپنے گھر کے نزدیک گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی۔ قبل ازیں مشتبہ جنگجوئوں نے 4 اگست کی شام دیر گئے اکھرن قاضی گنڈ میں بی جے پی پنچ عارف احمد پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے اور فی الوقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اس سے قبل جنگجوئوں نے 8 جولائی کو قصبہ بانڈی پورہ میں بی جے پی کے ضلع صدر شیخ وسیم باری، ان کے والد بشیر احمد اور بھائی عمر بشیر پر گولیاں برسائی تھیں جس کے نتیجے میں ان تینوں کی موت واقع ہوئی تھی۔وادی کشمیر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران اور کارکنوں کی شکایت ہے کہ انہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ بعض کی یہ بھی شکایت ہے کہ ان کے ساتھ سیکورٹی اہلکار مامور تھے لیکن پی ڈی پی – بی جے پی اتحاد ختم ہونے کے بعد ان سے یہ سیکورٹی واپس لی گئی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا