فورجی انٹرنیٹ خدمات پرپابندی کا ایک سال !

0
0

جموں وکشمیر میں سال 2019ء؁ کے پانچ اگست کو دفعہ370کی منسوخی کے سلسلے میں موبائل فون اور انٹرنیٹ خدمات منقطع کر دی گئی تھیں۔ایک وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ موبائل فون کی خدمات بحال ہوئیں اور پھر ٹو جی انٹرنیٹ خدمات بحال کی گئیں ۔حکومت کی جانب سے بارہا کہا گیا کہ حالات معمول پر آنے کے بعد انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی جائیں گی لیکن ایک سال مکمل ہو چکا ہے کہ فورجی انٹرنیٹ خدمات بحال نہ ہو سکیں ۔جموں و کشمیر سے ہر ایک طبقہ نے فورجی تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کیلئے اپیلیں کی لیکن کچھ نہ ہوا ۔رواں سال کے مارچ کے مہینے میں عالمی وبائی مرض کرونا وائرس کی دستک نے ایک ہی لمحے میں پورے میں ملک میں لاک ڈائون کا سلسلہ شروع کر دیا جو پانچ مراحل سے ہو کر گزرا ۔اس دور میں سماج کا ہر ایک طبقہ متاثر ہوا بالخصوص انٹرنیٹ خدمات کیلئے طلباء بے حد پریشان ہوئے کیونکہ جموں و کشمیر میں آن لائین تعلیم کیلئے سرکاری احکامات جاری ہوئے ۔نجی تعلیمی اداروں نے فیس کی خاطر یہ سلسلہ پہلے سے ہی شروع کر دیا تھا لیکن اس سلسلے میں ایک بڑی دیوار بن کر ٹو جی انٹرنیٹ خدمات کھڑی تھیں جن کی وجہ سے آن لائین تعلیمی سلسلہ آسان نہیںتھا گویا کہا جائے کہ فیس کی خاطر آن لائین کلاسز کا ڈرامہ رچا گیا ۔جموں و کشمیر میں گزشتہ ایک سال سے تعلیمی نظام میں کافی نشیب و فراز آئے جہاں دو سال میں مکمل ہونے والی ڈگری اب چار سال پورے کرنے جارہی ہے کیونکہ اب تک کشمیر یونیورسٹی کے بی ایڈ 2017-19بیچ کے سوم اور چہارم سمسٹر کے امتحانات نہیں ہوئے ۔امتحانات کب ہونگے اور پھر ان کے نتائج کب آئیں گے ،شائد چار سال مکمل ہو جاینگے ۔فورجی انٹرنیٹ خدمات نہ ہونے کی وجہ سے تاجر برادری بھی پریشان ہے ۔وہیں سما ج کا ہر ایک طبقہ تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کا مطالبہ کر رہا ہے ۔فورجی انٹرنیٹ خدمات منقطع ہونے کاایک سال پورا ہونے پر این ایس یو آئی کی جانب سے ریاستی جنرل سیکریٹری وکاس بدھوریہ کی قیادت میں فورجی کی بارکھی منائی گئی ۔انکا کہنا تھا کہ ملک بھر میں طلباء آن لائین کلاسز کا استفادہ حاصل کر رہے ہیں اور جموں وکشمیر کے طلباء ان سہولیات سے محروم ہیں اورجموں و کشمیر کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔فورجی انٹرنیٹ خدمات کی بارکھی مناتے ہوئے انہوں نے ان خدمات کی بحالی کا مطالبہ کیا ۔پنتھرس پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے فورجی خدمات کیلئے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں میں خون بہہ رہا ہے اور بھاجپا جشن منانے کے انداز میں محو ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا