لاک ڈائون ۔2کا چوتھا دن :کہیں نرمی تو کہیں سخت بندشیں

0
0

معمو لات زندگی ہنوز درہم برہم ؛پبلک ٹرانسپورٹ کی آوا جاہی جزوی طور بحال ،شٹراڈائون برقرار ،لوگوں میں تشویش
کے این ایس

سرینگر؍؍کورونا لاک ڈائون۔2کے چوتھے روز جمعرات دارالحکومت سرینگر سمیت شمال وجنوب میں کہیں عائد بندشوں اور پابندیوں میں نرمی لامی گئی تاہم کہیں پر اب سختی کیساتھ نافذ ہیں ۔اس دوران سرینگر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی آوا جاہی جزوی طور بحال ہوا ،تاہم شٹر ڈائون لاک ڈائون برقرار ہے ۔کورونا لاک ڈائون کے باعث عائد بندشوں اور پا بندیوں کے سبب معمو لات زندگی تاحال درہم برہم ہیں ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق کورونا مثبت معاملات اور اموات کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے دارالحکومت سمیت شمال وجنوب کے کئی اضلاع مسلسل چوتھے روز بھی کاروباری وتجارتی سرگرمیوں کیساتھ ساتھ جملہ سرگرمیاں درہم برہم رہیں ۔شہر سرینگر کے80سے زیادہ علاقوں کو مکمل طور پر سلاخوں سے سیل کیا گیا ہے جبکہ انتظامیہ نے لوگوں کے گھروں میں ہی بیٹھنے کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں کو سیل کردیا ہے اور سیکورٹی فورسز کی بھی سڑکوں اور اہم چوراہوں پر تعیناتی کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک میں مسلسل چوتھے روز بھی دکانات اور بازار بند رہے ۔سری نگر میں جمعرات کے روز بھی ہر سو سناٹا چھایا رہا ۔تاہم گزشتہ تین روز کے مقابلے میں جمعرات کو شہر کے کئی رابطہ سڑکوں پر نجی گاڑیوں ،آٹو رکھشائوں کیساتھ ساتھ سومو اور ٹاٹا گاڑیاں چلتی ہوئی دیکھی گئیں ۔وادی کے دیگر اضلاع و علاقہ جات جیسے بارہمولہ ،پلوامہ ،ترال ، اننت ناگ، بڈگام، کپوارہ وغیرہ میں بھی دوبارہ لاک ڈاؤن کے تحت مسلسل چوتھے روز بھی پابندیاں اور بندشیں عائد رہیں ۔ان اضلاع میں دفعہ144کے تحت لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندی رہی ۔کپوارہ میں پابندیوں میں25جولائی تک توسیع کی گئی ۔ادھروسطی ضلع بڈگام کی انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پھیلائوکو روکنے کیلئے ضلع بھر میں پابندیاںعائد کیں جس کے نتیجے میںتمام کاروبار معطل ہوا اور سڑکیں سنسان ہوئیں۔ضلع انتظامیہ بڈگام نے گذشتہ شام کو ہی دفعہ144کے نفاذ کا فیصلہ کیا تھا تاکہ کورونا کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔اس سلسلے میں ضلع کمشنر شہباز احمد مرزا نے ایک سرکیولر بھی جاری کیا تھا۔انتظامیہ نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر ایک بار پھرلاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے اور لوگوں سے تلقین کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے اور دوسروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے گائیڈ لائنز پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ ساتھ گھروں سے باہر نکلنے سے حد درجہ احتراز کریں۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے کے لئے ریڈ زون علاقوں کے داخلی اور خارجی پوائنٹس پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے۔ادھرطبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ گھروں سے باہر نکلنے میں کوئی پرہیز نہیں کر رہے اور نہ ہی گائیڈ لائنز پر من وعن عمل کیا جارہا ہے جو یہاں کورونا کیسز میں اضافے کی بنیادی وجہ ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ایک طرف وادی میں پارکوں اور باغوں کو دوبارہ کھول رہی ہے جبکہ دوسری طرف لاک ڈاؤن بھی عائد کیا جا رہا ہے جوکہ سمجھ سے باہر ہے۔لاک ڈائون ۔2کی وجہ سے تاحال پوری وادی میں معمولات زندگی مکمل طور پر درہم برہم ہو کر رہ گئے ہیں ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا