تیں عسکری تنظیموں کے12کمانڈر سیکورٹی راڈر پر:آئی جی پی کشمیر

0
0

سال2020کے ابتدائی6ماہ جنگجوئو مخالف کارروائیاں،13کمانڈروں سمیت 118جنگجو ہلاک
کے این ایس

سرینگر؍؍سال2020کے ابتدائی6ماہ میں جموں و کشمیر میں فورسزنے مختلف جنگجوئوں تنظیموں کے118جنگجوکو مختلف تصادم آرائیوں کے دوران مارا گرایا ،جن میں کئی اعلیٰ کمانڈر بھی شامل ہیں۔اس دوران انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے بتایا تین عسکری جماعتوں کے 12کمانڈروں کو سیکورٹی راڈر پر رکھا گیا ہے جو فورسز کے نشانے پر ہیں۔جموں کشمیر میں پولیس اور فروسز نے جنگجوئوں کے خلاف آپریشنوں میں مزید تیزی کا اشارہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہاں موجود3جنگجو تنظیم جن میں حزب المجاہدین،جیش محمد اور لشکر طیبہ کے 12کمانڈروں کو سیکورٹی راڈر پر رکھا گیا ہے جن پر فورسز کا توجہ مر کوز رہے گا ۔ایک قومی میڈیا اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سال2020کے ابتدائی 6ماہ کے دوران حزب المجاہدین سے وابستہ5کمانڈر جیش کے5اورلشکرطیبہ سے وابستہ3کمانڈروں سمیت 118جنگجو مختلف تصادم آرائیوں کے دوران مارے گئے ہیں۔پولیس نے بتایا مارے گئے جنگجوئوں میں حزب جیش ،لشکر اور انصار سے کے ملی ٹنٹ شامل ہیں،جن میں حزب کے چیف آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو۔لشکر طیبہ کے حیدر،اور جیش محمد کے عبد الرحمان المعرف ’’فوجی بھائی ‘ جو سرنگ بنانے میں ماہر تھا کے علاوہ حزب کے ہی جنید صحرائی اور انصار کے برہان کوکا شامل ہیں۔وجے کمار نے بتایا اب جو ان کے نشانے پر ہیں ان میں پاکستانی جیش کمانڈر عدنان عرف لمبو بھائی کو سرنگ بنانے میں ماہر ہیں،جو رپورٹ کے مطابق فورسز کو انتہائی مطلوب ہے۔آئی جی پی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسی طرح جیش محمد تنظیم کا ایک اور کمانڈرغازی عبد الرشید کو راڈر پر رکھا گیا ہے ۔پولیس کے مطابق غازی ایک سابق پاکستانی فوجی اہلکار ہے جو جنوبی کشمیر کے کھریو علاقے میں سرگرم رہتا ہے ۔میڈیا رپورٹ میں آئی جی کا حوالہ دیا گیا ہے کہ اس کے علاوہ حزب کا آپریشنل کامنڈر سیف اللہ میر عرف ڈاکٹرسیف اللہ بھی فورسز کو انتہائی مطلوب ہے جو حزب میں اس وقت ریاض نائیکوں کی جگہ پر کام کر رہا ہے۔انہوں نے بتایا مزکورہ کمانڈروں کے علاوہ اشرف مولوی اور شمالی کشمیر میں لشکر کمانڈر عثمان بھائی بھی سیورٹی راڈت پر ہے جو متعدد حملوں کے علاوہ حالیہ سوپور حملے میں ملوث ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا