بہتراوربروقت علاج ومعالجے کیلئے ہرایک معاملے کو نشان زد کرناضروری : ڈاکٹر ہرش وردھن
یواین آئی
نئی دہلی؍؍دنیا میں تپ دق انفکشن کے سب سے زیادہ 26.9لاکھ معاملے ہندوستان میں ہیں اور اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے تپ دق انفکشن کے ہرایک معاملے کو نشان زد کرناضروری ہے تاکہ ان کی بہتر جانچ اور علاج ہوسکے ۔مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن اور مرکزی وزیر مملکت برائے صحت و خاندانی بہبود اشونی چوبے نے بدھ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ٹی بی رپورٹ 2019 کو جاری کیا۔ٹی بی انفکشن کے کئی معاملے حکومت کی جانکاری میں نہیں آپاتے ہیں،جس سے نمٹنے کے لئے آن لائن نوٹیفیکیشن نظام‘نکشے ’کی شروعات کی گئی نکشے کے نافذ ہونے سے جانکاری میں نہیں آنے والے ٹی بی انفکشن کے معاملے سال 2017 کے 10لاکھ سے زیادہ کے اعدادوشمار کم ہوکر صرف 2.9لاکھ رہ گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ملک میں ٹی بی مریضوں کی پہچان کے لئے حکومت کی کوشش کامیاب رہی،جن سے ملک میں سال 2019 میں 24لاکھ معاملے نشان زد ہوئے ۔سال 2018 میں پہچان کئے گئے معاملوں کے مقابلے یہ اعدادوشمار 12فیصد سے زیادہ ہیں۔ان 24لاکھ میں سے 90فیصد معاملے یعنی 21.6لاکھ کیسز نئے اوردوبارہ ٹی بی ہونے کے ہیں۔اس سے فی لاکھ آبادی میں 199 ٹی بی انفکشن کے کیسزکی متوقع شرح کے مقابلے نشان زد معاملوں کی تعداد 159مریض فی لاکھ آبادی رہی۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نجی شعبہ سے ٹی بی انفکشن نشان زد کئے جانے کی تعداد 25فیصدی بڑھ گئی ہے ۔نجی شعبے نے 6.79 لاکھ ٹی بی انفکشن کے معاملے کی پہچان کی ہے ،جو کل کیسز کا تقریباً 28فیصد ہے ۔سب سے زیادہ 20فیصد معاملے اترپردیش میں نشان زد ہوئے ہیں۔اس کے بعد مہاراشٹر میں نو،مدھیہ پردیش میں ٓٹھ،راجستھان میں سات اور بہار میں سات فیصد معاملے پہچان میں آئے ۔آبادی کے تناسب میں سب سے زیادہ چنڈی گڑھ میں 605مریض فی لاکھ،دہلی میں 574 اور پڈوچیری میں 313 مریض فی لاکھ آبادی نشان زد ہوئے ۔رپورٹ کے مطابق ان ریاستوں نے دوسری ریاستوں کے مریضوں کو بھی جانچ سہولت مہیا کرائی۔جس کی وجہ سے یہاں پہچان کئے گئے کیسز کی تعداد زیادہ رہی۔سال 2018 کے مقابلے ملک میں ٹی بی کے معاملے 18فیصد بڑھے ہیں۔انہوں نے کہا جن لوگوں کو ایڈس کا انفکشن ہوتا ہے ان میں سے بیشتر ٹی بی کی زد میں آتے ہیں۔حالانکہ اب ایڈس کی صورتحال 1990 کی دہائی کی طرح نہیں ہے لیکن ایڈس کے مریضوں میں ٹی بی کی جانچ اور ٹی بی کے مریضوں میں ایڈس کی جانچ کی جاتی ہے ۔اسی کے تحت ٹی بی مریضوں کی ایچ آئی وی انفکشن کی جانچ میں تیزی لاتے ہوئے سال 2019 میں 81فیصدی نشان زد ٹی بی مریضوں کی جانچ کی گئی جبکہ سال 2018میں 67فیصد کی ایچ آئی وی جانچ کی گئی تھی۔