سپریم کورٹ نے ریزرو بینک کو پھٹکار لگائی، 12 جون تک سماعت ٹلی

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے ماہانہ قسط پر روک کی مدت کے دوران سود معاف کرنے والی درخواست کی سماعت 12 جون تک ملتوی کر دی، لیکن وقت سے پہلے میڈیا کے ہاتھوں تک حلف نامہ پہنچ جانے کو لے کر ریزرو بینک کو سخت پھٹکار بھی لگائی۔جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آر شاہ کی بینچ نے ریزرو بینک کے 27 مارچ اور 22 مئی کے سرکلر کو چیلنج دینے والی گجیندر شرما اور دیگر کی درخواستوں کی سماعت کے دوران حلف نامہ میڈیا میں لیک ہونے کو لے کر ریزرو بینک کو آڑے ہاتھوں لیا۔جسٹس بھوشن نے طنزیہ لہجے میں کہا،ریزرو بینک کورٹ کے سامنے آنے سے پہلے میڈیا میں اپنا حلف نامہ دائر کرتا ہے۔سماعت کے دوران عدالت عظمی نے لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران کی ماہانہ قسط پر سود وصول کو ریزرو بینک کی طرف سے مناسب ٹھہرائے جانے کو لے کر تشویش ظاہرکیا۔ جسٹس شاہ نے کہا کہ قسط وصولی روکنے کے حکم کے باوجود سود وصولنا نقصان دہ ہے ۔مرکزی حکومت کی جانب سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے بنچ سے کہا کہ وہ اگلی سماعت تک اس ضمن میں وزارت خزانہ اور ریزرو بینک سے ہدایات لے کر آئیں گے ۔اس سے پہلے سماعت کے آغاز میں درخواست گزاروں کی جانب سے پیش سینئر وکیل راجیو دت نے دلیل دی کہ اب جن باہر آ چکا ہے ۔ ریزرو بینک اب کہہ رہا ہے کہ بینکوں کا فائدہ زیادہ اہم ہے ۔مسٹر دت نے طنزیہ لہجے میں پوچھا کہ کیا صرف بینکوں کو ہی کمانا چاہئے ، باقی کسی کو کچھ ہو جائے ؟ انہوں نے ایئر انڈیا کی درمیان والی سیٹ خالی رکھنے کے معاملے میں ہوئی سماعت کے دوران عدالت کی طرف سے کئے گئے اس تبصرہ کا بھی حوالہ دیا جس میں اس نے کہا تھا کہ عوام کی صحت ایوی ایشن کمپنیوں کے منافع سے زیادہ اہم ہے ۔اس پر جسٹس بھوشن نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ اقتصادی پہلو عوام کی صحت سے بڑا نہیں ہونا چاہئے ۔عدالت نے اس کے بعد کیس کی سماعت کے لئے اگلی تاریخ 12 جون مقرر کی اور اس دن تک درخواست گزاروں کو اپنا جوابی حلف نامہ دائر کرنے کو کہا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا