’ 47 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی جمہوریت کا قتل‘

0
0

تمام جمہوری اصولوں کو کوڑے دان میں پھینک دیاگیا:جے رام رمیش
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس نے سیکورٹی کے معاملے پر ہنگامہ کرنے پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے 47 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کردیے جانے کو من مانی اور آمریت کے مظاہرہ سے تعبیر کیا ہے کانگریس نے ایکس کے اپنے آفیشل پیج پر پوسٹ کیا کہ پارلیمنٹ کی سیکورٹی اہم ہے اور جب اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے وزیر داخلہ امت شاہ سے پارلیمنٹ میں بیان دینے اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ایوان میں آنے کا مطالبہ کیا تو حکومت نے اس مطالبے پر غور کرنے کے بجائے یہ مطالبہ کرنے والے ارکان کو معطل کر دیا گیا۔ ایسا کر کے من مانی کرنے والی مودی سرکار نے تمام جمہوری اصولوں کو کوڑے دان میں پھینک دیا۔پارٹی کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے معطلی پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج نہ صرف لوک سبھا بلکہ راجیہ سبھا میں بھی ’خون خرابہ ‘ کردیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی 13 دسمبر کے واقعہ پر وزیر داخلہ کے بیان کا مطالبہ کرنے اور اپوزیشن لیڈر کو بولنے کی اجازت مانگنے پر انڈیا الائنس کے 45 ایم پیز کو معطل کر دیا گیا۔ اتفاق سے میں بھی اپنے 19 سالہ پارلیمانی کیرئیر میں پہلی بار اس اعزاز کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان میں جمہوریت کا قتل ہے۔ چونکانے والی سیکورٹی کی خلاف ورزی پر وزیر داخلہ سیبیان کا مطالبہ کرنے کے لئے انڈیا اتحاد کے 13 ممبران پارلیمنٹ کو 14 دسمبر کو لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا تھا ، آج پھر اتحاد کے مزید 33 ارکان پارلیمنٹ ، جن میں کئی ایوان کے لیڈر شامل ہیں، کو جائز مطالبات کرنے کے لئے لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا۔ آمریت کا دوسرا نام مودی شاہی ہے اور یہ جمہوریت کا قتل ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا