اعتکاف یعنی اللہ کے سامنے دھرنے پہ بیٹھ جانا:مولانا محمدفاروق قادری

0
0

کہامالکِ حقیقی کومناناہے، معتکف ایک خوش نصیب شخص ہوتا ہے اس کو شب قدر کی رات نصیب ہوتی ہے
محمد جعفر بٹ؍ابراہیم خان

جموں؍؍اعتکاف اللہ کے گھر میں دھرنا دینے جیسا ہے ،کہ اس دوران اپنے اللہ کو منا لیا جائے اور وہ اپنے بندے سے ناراض ہو جائے۔امام جامع مسجد شریف ریل ہیڈ جموں محمد فاروق قادری نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر رمضان میں مسجد شریف میں کافی رونقیں ہوتی تھی لیکن اس کرونا وائرس کے چلتے لاک ڈاون اور لاک ڈائون کا احترام کرتے ہوئے ،اور کرونا سے بچنے کے لئے مساجدوں میں صرف دو یا تین اشخاص کو نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے تو اس دوران ہر انسان کو چاہیے کہ وہ خود کو اس وبا سے محفوظ رکھے او احتیاطی تدابیر برتے۔اعتکاف کے موضوع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعتکاف سنت موکدہ ہے،اور مرد حضرات کو چاہیے کہ وہ مسجد میں اعتکاف کریںاور عورت گھر کے کسی ایک کونے میں اعتکاف کر سکتی ہے لیکن خیال رہے کے اس دوران وہ کسی غیر ضروری کام سے باہر نہ نکلیں اورنماز و روزہ کے پابند رہیں اگر روزہ نیں رکھا تو ایسے میں اعتکاف کا کوئی فائدہ نہیں ۔انہوں نے کہا کہ حضرت محمد ﷺہر سال اعتکاف کیا کرتے تھے ،ایک بار کسی وجہ سے انہیں ایسا لگا کہ ان کا اعتکاف ٹوٹ گیا ہوتو انہوں نے شوال کے مہینے میں اپنا اعتکاف پورا کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑی بات ہے کہ انسان دنیاں میں رہتے ہوئے بھی دنیاں سے لا تعلق ہو کہ اللہ کو یاد کرنے اور راضی کرنے کے لئے اللہ کے گھر میں بیٹھ جاتا ہیوہ اپنے گھر بار رشتہ دار بیوی بچوں کو چھوڑ کر اللہ کی راہ میں اور اس کے گھر میں بیٹھ جاتا ہے ،جیسے کے اللہ کے گھر میں دھرنا دے دیا ہو ،اور اس دھرنے کا مقصد اپنے اللہ کو راضی کرنا ہے ،اور اسے بھی بڑی خوشی کی بات یہ کہ اس شخص کو شب قدر کی رات نصیب ہوتی ہے ،جس رات کو ہزار ماہ سے افضل کہا گیا ہے۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ جب کوئی شخص اعتکاف کرتا ہے تو جس دن وہ اعتکاف ختم کر کہ گھر کی اور جاتا ہے تو وہ اس طرح سے پاک ہوتا ہے گویا جیسے اسنے اپنی ماں کی کوک سے ابھی جنم لیا ہو،انہوں نے کہا کہ جب کوئی شخص اعتکاف کرے تو وہ اس بات کا خاص کیال رکھے کہ وہ اپنے اللہ کو راضی کر لے،اور زیادہ سے زیدہ نوافل پڑھے زکر کرے اور قرآن پاک کی تلاوت کرے،اور یہ کوشش کرے کے طاق راتوں میں شب قدر کی تلاش کرے ،چونکہ چب قدر کہ بارے میں کہا گیا ہے کہ اس رات کی تلاش طاق راتوں میں کرو۔امام قادری نے کہا کہ دوران اعتکاف باہر نہ نکلا جائے اور نہ ہی شریعت اس کے لئے اجازت دیتی ہے البتہ سرعہ عزر ،جیسے پیشاب پاخانہ ،وغیرہ کے لئے باہر جائیں اور فارغ ہونے کے بعد جب واپس آئیں تو دوبارہ اعتکاد کی نیت کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ اعتکاف کے دوران اگر غسل کا تقاضہ ہو تو ایسے میں انسان کو چاہیے کہ وہ پہلے تیمم کرے اور اس کے فوراًبعد مسجد سے باہر نکل کر غسل کرے،تاکہ وہ پاک ہوجائے۔انہوں نے مزید یہ کہا کہ اعتکاف کے دوران غیر ضروری باتوں سے پر ہیز کی جائے ۔آخر میں انہوں نے کہا کہ ہماری اس جامع مسجد شریف میں تقریباًسو کے قریب لوگ اعتکاف میں بیٹھتے تھے لیکن اس بار کرونا کے چلتے ہم نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ ایک ہی شخص اعتکاف کرے،اور تمام امت مسلمہ سے یہ اپیل کی کہ وہ بھی لاک ڈاون کا احترام کرتے ہوئے اعتکاف کریں اور اگر کسی جگہ دو شخص بھی اعتکاف کرتے ہیں تو وہ سماجی دوری بنائے رکھیں ،اور احتیاطی تدابیر برتیں تاکہ وہ اس بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا