جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بناکرجی ایم سی سے ایمبولینس میں گھرکیلئے نکلے تین افرادگرفتار
افتخارجعفری/آکاش ملک
سرنکوٹ؍؍ایک حیران کن معاملے میں تین افراد نے فلمی اندازاپناتے ہوئے ایک شخص کو مردہ قرار دئیے جانے کی فرضی سند بناکرایمبولینس کے ذریعے جموں میڈیکل کالج اسپتال جموں سے بفلیاز جانے کی کوشش کی،تاہم گھرکے قریب پہنچ کران کاہتھکنڈہ پولیس کی نگاہوں میں چڑھ گیاجہاں انہیں گرفتار کرلیاگیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سرنکوٹ بفلیاز کے مقام پر ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جب سرنکوٹ پولیس نے پرائیویٹ وین ایمبولینس گاڑی کو چیکنگ کے دوران مردہ بتائے جانے والے شخص کو زندہ پایا۔تفصیلات کے مطابق حاکم دین ولد صاحب دین نامی شخص جس کے نام پر مردہ سرٹیفکیٹ جموں میڈیکل کالج سے جاری کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے دیگر تین اشخاص نے پرائیویٹ ایمبولینس کے ذریعے حاکم دین نامی شخص کو ڈھائی کلو سو کلو میٹر طہ کر کے بفلیاز کے مقام تک لایا جہاں مذکورہ مقام پر تعینات پولیس نے روک کر جب ایمبولینس کو چیک کیا تو مردہ بتائے جانیوالا شخص اٹھ کر بیٹھ گیا جس پر تعینات پولیس اہلکاروں میں خوف و ڈر کی کیفیت طاری ہو گئی۔ پولیس نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جب معاملے کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ مزکورہ شخص کے نام پر فرضی مردہ سرٹیفکیٹ تیار کر کے پولیس کو دھوکہ دیتے رہے تاہم پونچھ پولیس نے ہوشیاری کا ثبوت دیتے ہوئے ان لوگوں کے جھوٹ کو بے نقاب کیا۔پولیس نے تمام افراد کو زیر حراست لیکر قرنطینہ بھیج دیا ہے اس کے متعلق پولیس نے ایف ائی آر بھی درج کر لی ہے جس پر مزید تحقیقات کا عمل جاری ہے۔ان افراد کا تعلق سیالاں گاؤں سے بتایا جا رہا ہے جبکہ وین ڈرائیور کی شناخت عابد حسین ولد محمد رزاق ساکن ٹھنڈکوٹ راجوری کے طور پر ہوئی ہے۔