مسلسل لاک ڈائون سے بھاری نقصان ہوا،متبادل دِن دُکانیں کھولنے کی اجازت دے انتظامیہ::سریندر مہاجن
محمد جعفر بٹ؍؍ابراہیم خان
جموں؍؍کرونا وائرس کے چلتے لاک ڈاون اور اس لاک ڈاون میں عوم کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔لاک ڈاون تین کے چلتے جموں شہر میں ریڈی میڈ کپڑوں اور جوتوں کی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ۔یاد رہے کے بروز سنیچروار ضلع ترقیاتی کمشنر جموں نے ایک آرڈر نکالا جس میں یہ لکھا گیا تھا کے دکاندار اپنی دکانیں ایک دن کے لئے کھولیں گئے اور اس مختصر وقت میںانہیں اپنی دکانوں کی صفائی وغیرہ کرنی ہو گی اور ساتھ ہ ساتھ یہ ہدایات بھی دی گئی تھی کے ایک دکان کے صرف تین کوگ دکان میں صفائی کریں گئے اور سماجی دوری کو برقرار رکھتے ہوئے کام کریں گئے ،لیکن کوئی بھی دکاندار اس وقت میں کپڑے یا جوتے وغیرہ فروخت نہیں کرے گا اگر کسی دکاندار نے ایسا کیا تو اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔گزشتہ روز جموں شہر کی دکانیں کھولی گئی اور لوگوں نے اپنی دکانوں کی صاف صفائی کی،اس دوران رگھوناتھ بازار ایسوسیشن کے صدر سریندر مہاجن نے نمائیندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس لاک ڈاون کے چلتے دکانیں دبند رہنے کی وجہ سے عوام کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت میں کافی گراوٹ آئی ہے اور جتنے بھی تجارت کرنے والے شخص ہیں وہ پٹری پر پہنچ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ دکاندار وںکو بنک کا لون بھرنا پڑتا ہے لیکن مسلسل دکانیں بند رہنے کے کارن اب دکاندار لون نہیں بھر پائیں گئے اس سلسلے میں وزیر اعظم میں کو چاہیے کہ وہ عوام کا لون معاف کرے تاکہ تجارت کرنے والے لوگوں کو راحت کی سانس ملے۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ گرمیوں کا موسم آگیا ہے اور ابھی تک ہماری دکانوں میں موسم سرما کا سامان پڑا ہوا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ماہ رمضان کا مہینہ چل رہا ہے جس کے بعد عید آنے والی ہے جو مسلمانوں کا ایک متبرک تہوار ہوتا ہے اور اس موقع پر مسلمان طبقہ کو نئے کپڑے وغیرہ خریدنے ہوتے ہیں،جنھیں اس بار کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے جموں و کشمیر کے لیفٹینٹ گورنر اور جلع انتظامیہ سے یہ اپیل کی کہ کے کم سے کم ایک دن چھوڑ کر ایک دن دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے تاکہ دکانداروں کا جو بھی نقصان ہوا ہے اس کی بھرپائی ہو سکے۔یاد رہے کہ یہ دکانیں صرف ایک دن کے لئے کھولی گئی تھی۔