لاک ڈائون3.0:اِتنی غفلت کیوں؟

0
0

کروناکیخلاف جنگ میں اب تک کاسب سے مؤثرہتھیارلاک ڈائون ثابت ہواہے،یہ فارمولہ نہ صرف ہندوستان بلکہ دُنیاکے کرونامتاثرہ ممالک نے بھی اِسی کاسہارالیتے ہوئے اپنے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ اس وباء سے تحفظ دیاہے،ہندوستان میں لاک ڈائون کاسلسلہ جاری ہے اور تیسری مرتبہ اس کی مدت میں 4مئی سے دوہفتوں کیلئے توسیع کی گئی، تاہم اس تیسرے دورمیں مرکزی وزارت داخلہ نے مختلف زونوں کی درجہ بندی کرتے ہوئے کئی سرگرمیوں کی اجازت دی،ریڈ،اورینج اور گرین زون میںمختلف اضلاع کو تقسیم کیاگیا،گرین زون میں متعدد سرگرمیوں کی اجازت دی گئی، الگ الگ ریاستوں ومرکزی زیرانتظام علاقوں کی حکومتو ں نے صورتحال کے عین مطابق اپنے اضلاع کی درجہ بندی کی،جموں و کشمیر میںاس درجہ بندی سے قبل صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس میں نئے مثبت معاملات ،درماندہ مسافروں اور دیگر اہم پہلوئوں پر بھی نظر ثانی کی گئی ۔اس ضمن میں ڈی ایم ایکٹ کی سیکشن 24کے تحت چیئر پرسن سٹیٹ ایگزکیوٹیو کمیٹی نے جموں و کشمیر میں صوبہ کشمیر کے تمام دس اضلاع کو ریڈ کے درجہ میں رکھا ہے جبکہ صوبہ جموں کے جموں، کٹھوعہ اور سانبہ کو بھی ریڈ کے درجے میں شامل کیا گیا ہے ،علاوہ ازیں ریاسی ، ادھمپور، رام بن اور راجوری کو اورینج کے زمرے میں شامل کیا گیا ہے اور ڈوڈہ،کشتواڑ اور پونچھ کو گرین میں شامل کیا ہے ۔واضح رہے اضلاع کی ریڈ، اورینج اور گرین میں درجہ بندی متعلقہ اضلاع میں سرگرمیوں کے نفاذ کیلئے کی گئی ہیں اور اس درجہ بندی کو وقتاً فوقتاً نظر ثانی کیا جائے گا،تاہم لاک ڈائون کے پہلے ہی روز لوگوںنے جس طرح غفلت کامظاہرہ کیاوہ انتہائی بھیانک ہے،گرین زون قرار دئیے گئے اضلاع میں لوگ اس طرح سڑکوں پر نکل آئے جیسے برسوں کی غلامی کے بعد آزادی کااعلان ہوگیاہو،بنکوں کے باہرلمبی لمبی قطاریں کسی تباہی کاپیغام دیتی نظرآئیں،یہی صورتحال اورینج زون قرار دئیے گئے اضلاع میں بھی دیکھنے کوملی، پونچھ اور راجوری اضلاع میں بڑے پیمانے پرغفلت برتی گئی، اس میں انتظامیہ کی ناکامی اورعوامی غفلت شعاری دونوں صاف جھلک رہی تھیں،ابھی کرونانے ہندوستان میں رفتار پکڑی ہی ہے،ابھی گرین یااورینج زون قرار دینے کامطلب یہ ہرگزنہیں کہ وہاں اس طرح غفلت کامظاہرہ کیاجائے،جہاں تک جموں ضلع کی بات کی جائے انتظامیہ نے اِسے ریڈ زون کے زمرے میں شامل کیاہے،حالانکہ یہاں کوئی سرگرم معاملہ نہیں ہے اور کئی ہفتوں سے کوئی نیامعاملہ سامنے نہیں آیاہے تاہم انتظامیہ نے اس کی درجہ بندی ریڈزون میں کس بنیادپرکی ،یہ واضح نہیں کیاگیا،لیکن یہاں بھی لوگ سڑکوں پراس طرح نکلے جیسے یہ بھی گرین زون ہو، سڑکوں پرنجی گاڑیوں کی بھاری بھیڑ نے جموں انتظامیہ کی غفلت کوبھی بے نقاب کیاہے،انتظامیہ اور عوام کولاک ڈائون کے چلتے اس طرح بے پراہ نہیں ہوناچاہئے اور کروناکے قہرکے چلتے ایک دم اس طرح بھیڑ جمع کرنت سے گریز کرناچاہئے، جن اضلا ع میں خاص طورپر راجوری وپونچھ میں بھاری بھیڑ جمع ہوئی اور سوشل ڈسٹینسنگ کارتی بھر بھی خیال نہیں رکھاگیاوہ انتہائی شرمناک اورلمحۂ فکریہ ہے،جموں کی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، راجوری کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور پونچھ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ہوش کے ناخن لیناہونگے اوراحتیاطی تدابیروں سے راہِ قرار اختیارکرنے کی خطاہرگزنہ کرناہوگی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا