ایک دِن میں سب سے زیادہ معاملات درج،عوام میں تشویش کی لہر
یواین آئی
لیہہ؍؍لداخ یونین ٹریٹری میں کورونا وائرس کے 19 نئے مثبت کیسز سامنے آئے ہیں جس کے ساتھ اس یونین ٹریٹری میں اب تک سامنے آنے والے کیسز کی تعداد بڑھ کر 42 ہوگئی ہے۔ یہ لداخ میں اب تک کسی ایک دن میں سامنے آنے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں جس کی وجہ سے اہلیان لداخ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ تاہم اب تک سامنے آنے والے 42 کیسز میں سے کم از کم 17 مریض صحت یاب ہوکر ہسپتالوں سے رخصت کئے جاچکے ہیں جبکہ ایکٹو کیسز کی تعداد 25 ہے۔ حکومت کے ترجمان رگزن سیمفل نے کہا کہ جو نئے 19 کیسز سامنے آئے ہیں ان میں سے 18 ضلع لیہہ کے چھوچھٹ یوکما اور ضلع کرگل کے سانکو کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں علاقوں کو پہلے ہی ریڈ زون قرار دیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ میں ایکٹو کیسز کی تعداد 25 ہے۔اس دوران لداخ انتظامیہ کی طرف سے اتوار کی صبح جاری کووڈ 19 میڈیا بلیٹن کے مطابق این سی ڈی سی نئی دہلی کی جانب سے موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق ضلع لیہہ میں 19 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ میڈیا بلیٹن کے مطابق لداخ میں کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 25 ہے جن میں سے 20 لیہہ اور 5 کرگل میں ہیں۔ تاہم کورونا سے متاثر سبھی 25 مریضوں کی صحت مستحکم ہے۔اس دوران ضلع مجسٹریٹ لیہہ سچن کمار ویشیا نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ ضلع اب ریڈ زون کے زمرے میں آگیا ہے جس کے پیش نظر مزید سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا: ‘ضلع لیہہ آرینج زون میں تھا لیکن اچانک غیر معمولی اضافے کی وجہ سے اب یہ ریڈ زون کے زمرے میں آگیا ہے۔ اب انتظامیہ کی طرف سے زیادہ پابندیاں ہوں گی۔ وزارت داخلہ نے پابندیوں میں نرمی کا جو اعلان کیا ہے وہ اب ضلع لیہہ میں نہیں دی جائیں گی’۔ ان کا مزید کہنا تھا: ‘لاک ڈائون پر نظر رکھنے کے لئے ڈرونز سے مانیٹرنگ ہوگی۔ پولیس کی گشت بھی ہوگی تاکہ سماجی دوری کو یقینی بنایا جاسکے’۔ دریں اثنا لداخ یونین ٹریٹری میں کورونا وائرس لاک ڈائون بدستور جاری ہے۔ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدورفت معطل ہے اور بازاروں میں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہیں۔ لداخی عوام بھی گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔