بیرون ریاست کے مزدروں کا درد  

0
0

جموں کو کرونا وائرس سے پاک قرار دے دیا گیا ہے جوکہ اچھی خبر ہے لیکن ذرا سی لاپرواہی کی گنجائش نہیں ہے ۔ اس سلسلے میں انتظامیہ نے ایل جی گریش چندر مرموکی قیادت میں محنت کی ہے اور مقامی لوگوں کی جانب سے بھی اس کوشش میں انتظامیہ کوتعاون دیا گیا جوکہ اچھی بات ہے کوئی بھی قدم اگر سرکاری سطح پر اٹھایا جائے اس میں کامیابی تب مل سکتی ہے جب عوام اس میں بھرپورتعاون کرے ۔ اس کی مثالیں ماضی کے تجربات سے ملتی ہیں۔ جہاں جہاں پر زرا سی لاپراوہی ہوئی ہے وہاں کرونا نے اپنے پیر پھیلائے ہیں اور پھیلا رہا ہے۔ لیکن سخت بندشوں کی وجہ سے چند طبقوں نے مشکل وقت گزارا ہے ۔ ان میں ایک طبقہ بیرون ریاستی مزدروں کا ہے ۔ ہزاروں کی تعداد میں جموں میں تعمیراتی کاموں کے لئے اور دوسرے کئی بڑے شعبہ جات میں چار چاند لگانے کے لئے بیرون جموں و کشمیر سے مزدور مستری وغیرہ آتے ہیں ۔بڑی تعداد میں یہ مزدور جموں میں اپنا گزارا جھگیوں میں کرتے ہیں اوردن کو کام کرتے ہیں رات کو اپنے اہل عیال کیساتھ اپنی پیٹ کی بھوک مارتے ہیں لیکن لاک ڈائون کی وجہ سے ان مزدروں کا کام بند ہوگیا ہے اور جو کچھ اُن کے پاس تھا وہ بھی ختم ہوگیا ہے بیرون ریاست کے ان مزدروں کو اس وقت فاقے کی نوبت آگئی ہے ان مزدورو ں کا کہنا ہے کہ ہمارے بچے بیمار ہوتے جارہے ہیں علاج معالجے کے لئے بھی پیسے نہیں ہیں ۔ ہمیں کچھ غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے صرف ایک بار راشن ملا ہے اس کے بعد کسی نے ہماری طرف نہیں دیکھا ۔مزدووں نے کہاہے کہ رمضان المبار ک کا مہینہ ہے اورگرمی بھی بڑھ رہی ہے ایسے میں ہمارا سحر و افطار مشکل سے گزر رہا ہے۔ ہمارے لئے سرکاری سطح پر کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے ۔غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے دیا گیا راشن اشیائے خوردنی ہمارے لئے ناکافی ہے اور جو لوگ یہاں کرایے پر رہتے ہیں ۔ کچھ مالکان نے اس وقت بہت اچھا رویہ اختیار کرکے کرایہ معاف کیا ہے لیکن اب ہمارے پاس اشیائے خوردنی نہیں جس کے لئے سرکار کو ہماری مدد کرنی چاہئے ۔ اب ان لوگوں نے کہا  ہے کہ ہمیں یاتو اپنے گھروں میں بھیج دیا جائے یاپھر ہمارا یہی پر انتظام کیا جائے ہمیں سرکاری سطح پر راشن ،علاج و معالجہ وبنیادی ضرورتیں دی جائیں ۔ جموں میں غیر سرکار ی تنظیموں نے اور اہل ثروت حضرات نے اپنی حیثیت کے مطابق ضرورت مندوں میں اشیائے خوردنی پہنچائی ہیں اور لوگوں کی مدد کی ہے لیکن یہ طبقہ ایسا ہے کہ اس کا ہمارے گھروں کی تعمیروں میں اور ہمارے کئی کاموں میں ان کا اہم رول ہے ۔ اس وقت جب ہر ایک مدد کی خاطر دوسرے کی جانب سے دیکھ رہا ہے اور ہر ایک کومدد کی ضرورت ہے ہمیں اجتماعی و انفرادی سطح پر ان لوگوں کی مدد کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا