’حکومتی اقدامات آپ کے تحفظ کیلئے ہیں‘

0
0

کووِڈ۔19 ریڈ زونوں میں قیام پذیر لوگوں کو صر ف طبی ایمرجنسی کیلئے باہر آنا چاہیئے :طبی ماہر
لازوال ڈیسک

سرینگر ؍؍صوبائی ریڈ زون کنٹرول روم کشمیر ڈاکٹر رئوف حسین راتھر نے آج کووِڈ۔19ریڈ زونوں میں رہنے والے لوگوں کو صلاح دی ہے کہ وہ صرف طبی ایمرجنسی کے موقعہ پر ہی گھروں سے باہر نکلیں ۔اُنہوں نے کہاکہ ریڈ زون کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے نامزد کئے گئے ہیں اور لوگوں کو چاہیئے کہ وہ اِس مہلک بیماری کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے اپنے اپنے گھروں میں قیام کریں۔لوگوں کو یہ سمجھنا چاہیئے کہ حکومت اُن کے کنبوں اور سماج کی تحفظ کے لئے یہ اقدامات اُٹھارہی ہے ۔ریڈ زونوں میں مقیم لوگ لاک ڈاون کے طریقے کار پر سختی سے عمل جاری رکھیں اور اِس وَبا کو مزید پھیلنے سے روکنے کی کوششوں میں اپنا بھرپور رول ادا کریں۔اِس طرح سے حکومت کو اس مہلک بیماری کے ساتھ مؤثر طریقے پر نمٹنے میں سہولیت ہوگی ۔اُنہوں نے کہا کہ ایک علاقہ کو تبھی ریڈ زون قرار دیا جاتا ہے جب وہاں ایک فرد سے زیادہ لوگوں کو کووِڈ۔19 مثبت پایا جائے ۔اُنہوں نے کہا کہ ایک علاقہ کو ریڈ زون قرار دینے کا مطلب لوگوں کا تحفظ یقینی بنانا اور اُنہیں وقت وقت پر طبی نگہداشت کے رہنما خطوط پر عمل کرنے کی تاکید ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ریڈ زونوںمیں مقیم لوگوں پر طبی ماہرین نزدیک سے نگرانی قائم رکھے ہوئے ہیں تاکہ کووِڈ۔19 کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے ۔اُنہوں نے کہاکہ اگر لاک ڈاون پر لو گ سختی سے عمل کریں اُس صورت میں 28دِنوں کے اندر متعلقہ علاقے کو ریڈ زون زمرے سے باہر نکالا جاسکتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اگر ریڈ زونوں میں رہنے والے لوگوں کو کسی بھی طبی ایمرجنسی کا سامنا ہو اُنہیں چاہیئے کہ وہ ماسک استعمال کرنے کے علاوہ ایک میٹر کی دوری پر سماجی دُوریاں برقرار رکھیں۔ جوں ہی وہ اپنی طبی ایمرجنسی مکمل کرنے کے بعد گھر لوٹے تو انہیں چاہیئے کہ لگ بھگ ایک منٹ کے وقفے کے لئے اپنے ہاتھ صابن سے دھوئیں۔ڈاکٹر رئوف نے مزید کہا کہ ریڈ زون میں رہنے والے کسی بھی شخص کو اگر کھانسی ، چھینک آنے یا سانس لینے میں تکلیف محسوس ہو رہی ہو اُسے اپنے علاقے کے ہیلتھ ورکر کے ساتھ فوری رابطہ قائم کرنا چاہیئے تاکہ اِس سلسلے میں بروقت اقدامات اُٹھائے جاسکیں۔جموںوکشمیر میں اب تک کورونا وائرس کی وجہ سے پانچ اَفراد کی وفات ہوچکی ہے۔ طبی ماہر نے مزید کہا کہ اس وائرس کے زیادہ اثرات بزرگوں اور کمزور انسانوں پر زیادہ ہوتا ہے ۔انہوں نے ذیابطیس ، بلڈ پریشر اور تھائیرائیڈ کے مریضوں کو صلاح دی ہے کہ وہ علاج و معالجے کو اچانک بند نہ کریں بلکہ علاج جاری رکھیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ریڈ زونوںمیں حاملہ خواتین کو چاہیئے کہ وہ آشا ورکروں کے ساتھ رابطہ کریں اور کسی بھی ایمرجنسی کے موقعہ پر 102اور 108 فون نمبرات کے ذریعے متعلقہ حکام سے رابطہ قائم کریں تاکہ اُنہیں بروقت ایمبولنس کے ذریعے نامزد ہسپتال منتقل کیا جاسکے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا