ڈاکٹروں اور طبی عملہ پر پرتشدد حملے کو سنگین اور غیرضمانتی جرم بنایا جائے گا:جاویڈکر
یواین آئی
نئی دہلی؍؍ کووڈ۔19کی عالمی وبا سے نپٹنے کے لئے ملک گیر مہم میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈک عملہ پر حملوں کے بڑھ رہے واقعات پر روک لگانے کے لئے حکومت نے ایک سخت آرڈی ننس لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت قصورواروں کو سات برس تک کی قید اور سات لاکھ روپے تک کے جرمانہ کی سزا کا التزام ہوگا۔وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج یہاں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔میٹنگ کے بعد اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے یہاں پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت وبائی بیماری سے متعلق ایکٹ 1897میں ترمیم کے لئے ایک آرڈی ننس لائے گی جس میں ڈاکٹروں اور طبی عملہ پر پرتشدد حملے کو سنگین اور غیرضمانتی جرم بنایا جائے گا۔مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ آرڈی ننس میں ڈاکٹروں اور طبی عملہ پر ہونے والے حملے کی صورت میں پانچ مہینہ سے لیکر پانچ برس تک کی قید اور پچاس ہزار روپے سے لیکر پانچ لاکھ روپے کے جرمانہ کی سزا اور گھناونے حملے کی صورت میں سات سال تک کی قید اور سات لاکھ روپے تک کے جرمانہ کی سزاکا التزام کیا جائے گا۔ ڈاکٹروں اور طبی عملہ کی گاڑیوں، کلینک وغیرہ املاک کے نقصان کی صورت میں مذکورہ نقصان پہنچائی گئی املاک کی بازار قیمت کے دو گنے کے برابر رقم قصورواروں سے وصول کی جائے گی اور نقصان کی تلافی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آرڈی ننس سے ڈاکٹروں اور ہیلتھ سروسز میں کام کرنے والوں کی ذاتی اور پیشہ وارانہ حفاظت یقینی ہوسکے گی۔اس سے پہلے دن میں وزیر داخلہ امت شاہ اور صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ڈاکٹروں اور انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے بات چیت کی تھی اور انہیں یقین دلایا تھا کہ مودی حکومت ان کی حفاظت اور فلاح و بہبود کی سمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر کورونا وبا کے علاج میں مصروف ڈاکٹروں پر ملک میں ہورہے حملوں کے پیش نظر انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن اور ڈاکٹروں نے آج شام علامتی احتجاج کی اپیل کی تھی۔ اس کے پیش نظر مسٹر شاہ اور ڈاکٹر ہر ش وردھن نے آج ڈاکٹروں سے بات چیت کی تھی۔