جموں وکشمیرمیں کروناوائرس کے پھیلائو میں کمی آئی تاہم لاپروائی کی کو ئی گنجائش نہیں

0
0
 ٹیسٹنگ شرح اب 703 فی ملین تک پہنچ گئی ، یہ شرح ملک کی دوسری بڑی شرح ہے ،جموں وکشمیر نگرانی کیلئے سواستھ ندی کووِڈ ۔19ہیلتھ آڈِٹ ایپ شروع کرے گا: روہت کنسل
لازوال ڈیسک
جموں؍؍پرنسپل سیکرٹری منصوبہ بندی ، ترقی و مانیٹرنگ و اطلاعات روہت کنسل نے کہا ہے کہ تیز تر ٹیسٹنگ اور موثر احتیاطی اقدامات جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلائو میں کمی آئی ہے اور ڈبلنگ شرح میں بھی کمی واقع ہوئی ہے ۔روہت کنسل جو سرکاری ترجمان بھی ہے آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جہاں انہوں نے یوٹی میں کووِڈکا مجموعی اَپ ڈیٹ پیش کیا۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میں ٹیسٹنگ کی شرح 703 فی ملین ہے جو پورے ملک میں دوسرا نمبر ہے جبکہ پہلے یہ شرح 77.5 فی ملین تھی۔ روہت کنسل نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی اپنی ٹیسٹنگ سہولیات قائم کیں جب سے لے کر ہم برابر ان سہولیات کو تقویت بخش رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 50ٹیسٹ ایک دن کی صلاحیت سے یہ صلاحیت کل 700 فی دن سے تجاوز کر گئی ۔انہوں نے کہا کہ آئی سی ایم آر کی تسلیم شدہ لیبارٹریوں میں اب عنقریب ہی ہر روز لگ بھگ ایک ہزار ٹیسٹ کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان لیبارٹریوں میں ٹیسٹنگ سہولیات بڑھانے کے ساتھ ساتھ اس فہرست میں دو مزید لیبارٹریاں شامل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اہم ری ایجنٹس کی سپلائی چین کو بھی برقرار رکھا جارہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ افرادی قوت اور آلات میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ضلعوں میں غیر مرکوز سمپل کیلکشن مراکز قائم کئے گئے ہیں۔پریس کانفرنس کے دوران اُنہو ں نے کہا کہ ٹریسنگ اور ٹیسٹنگ کی جامع مہم جاری رکھی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ کمیونٹی میں ریپیڈکووڈ ٹیسٹنگ کو یقینی بنانے کے لئے 24000کِٹ حاصل کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے سے قائم عمل کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ ٹیسٹنگ کو یقینی بنایا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ اگرچہ ہمیں اس وقت تھوڑی راحت ملی ہے اور جموںوکشمیر میں مثبت معاملات کی تعداد 380تک پہنچ گئی ہے جن میں سے سرگرم معاملات کی تعداد 294 ہیں۔ اس میں 256کا تعلق کشمیر صوبے اور 38کا تعلق جموں صوبے سے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ ضلع سے آج ایک مثبت معاملہ سامنے آیا ہے۔ روہت کنسل نے کہاکہ اب 81مریض صحتیاب ہوئے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وباس سے پانچ اموات بھی واقع ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 60,000افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن میں سے 35,000اَفراد نے 28دِن کی نگرانی مدت پوری کی ہے۔احتیاطی تدابیر کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف مدوں کی بنیاد پر یوٹی میں پانچ اضلاع بانڈی پورہ ، بارہمولہ ، کپواڑہ ، سری نگر اور جموں کو ہارٹ سپاٹ کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اگر چہ ضلع وار کیسوں کی تفاصیل جاری کی جاتی ہیں تاہم سبھی اعداد و شمار کے مطابق ان اضلاع میں یوٹی کے کل 80فیصد کیس پائے جاتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ یوٹی میں 92علاقوں کو ریڈ زون کے طور پر نامزد کیا گیا ہے جن میں سے 14کا تعلق جموں سے اور 78کا تعلق کشمیر صوبے سے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ریڈ زون علاقوں میں سخت پابندیوں کے ساتھ ساتھ انتہائی چوکسی برتی جارہی ہے اور ٹیسٹنگ کو بھی تیز کیا جارہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اگرچہ ریڈ زون اور ہارٹ سپاٹس اور کنٹیمنٹ علاقوں میں لوگوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں تاہم انتظامیہ اور صحت محکمہ ان مشکلات کو کم کرنے کے لئے کئی اقدامات کر رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں بھروسہ ہے کہ سخت لاک ڈاون، فعال ٹریسنگ نظام ، جامع ٹیسٹنگ اور دیگر اقدامات سے غیر علامتی معاملات کی نشاندہی ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ کئی چینوں کو توڑ کر وائرس کے پھیلائو میں کمی آئی ہے تاہم تبھی لاپروائی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک خطرناک دشمن سے مقابلہ کر رہے ہیں لہٰذ ا ہمیں انتہائی چوکسی برتنی چاہیئے ۔مزید تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹریسنگ اور ٹیسٹنگ کا یہ عمل جاری رہے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ نگرانی عمل کو بھی مزید مستحکم کیا جائے گا۔ روہت کنسل نے کہا کہ گھروں کی نگرانی کرنے اور صحت سے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے سواستھ ندی کووِڈ۔19ہیلٹتھ اڈٹ ایپ وجودمیں لایا جائے گا۔انہون نے کہا کہ جموں میں پہلے اس طرح پائیلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے اور آروگیا سیتو ایپ کے استعمال کی بھی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ۔اب تک جموں وکشمیر یوٹی میں ساڑھے 6لاکھ سے زائد لوگوں نے یہ ایپ نصب کیا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر ملک میں ایسی پہلی جگہ ہے جس نے مسئلے کے تناظر میں چوکسی اختیار کی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک بڑے مقصد حاصل کرنے کے لئے چھوٹی سی قربانی دی جاسکتی ہے اور اس وقت ہمیں مل کر وَبا کا مقابلہ کرنا چاہیئے ۔ اُنہوں نے لوگوں کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ محکموں کے ساتھ تعاون کریں ۔ انہوں نے کہا کہ نظم و ضبط اور خود اعتمادی کا یہ جذبہ جاری رہنا چاہیئے اور ہمیں صرف ضرورت پڑنے پر ہی گھرسے باہر نکلنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ماسکس کا استعمال ہر ایک کے لئے لازمی ہے اور جموںوکشمیر میں 1.20کروڑ ماسکیں تیار کی جارہی ہیںاور اے اے وائی کنبوں کو یہ ماسک مفت دئیے جائیں گے جبکہ باقی لوگوں کو یہ ماسک سبسڈی فراہم کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سماجی دوری کو یقینی بنانے کے تعلق سے مذہبی لیڈروں اور دیگر لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اجتماعات سے اجتناب کریں تاکہ وائر س کے پھیلائو کو روکا جاسکے۔ اس موقعہ پر انہوں نے غذائی اجناس اور اشیائے ضروریہ کی دستیابی کا بھی تفصیلی خاکہ پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران سبزیوں ، راشن اور میوے سے بھرے ایک ہزار ٹرک جموں وکشمیر میں داخل ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں صوبوں میں اشیائے ضروریہ کی دستیابی اطمینان بخش ہے ۔ اُنہوں نے اشیائے ضروریہ اور دیگر صنعتوں کی راحت کے لئے کئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزارتِ داخلہ نے اِس سلسلے میں خصوصی رہنما خطوط اور ہدایات جاری کی ہیں اور اس تعلق سے ایس او پیز بھی جاری کئے گئے ہیں۔ فلاحی اقدامات کے حوالے سے اُنہوں نے کہا کہ ایل جی کی طرف سے وقتاًفوقتاً کئی اقدامات کا اعلان کیا گیا جبکہ پی ایم جی کے وائی کے تحت مرکزی سرکار کے اقدامات بھی عملائے جارہے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ یوٹی انتظامیہ نے ضلع ترقیاتی کمشنروں اور مختلف محکموں کے لئے 100کروڑ روپواگزار کئے جس کی بدولت لاکھوں کی تعداد میں مستحقین فائدہ حاصل کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ راشن کارڈ ہولڈروں میں پہلے اپریل اور مئی مہینوں کا راشن واگزار کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ایم جی کے وائی کے تحت مفت راشن اور دالیں تقسیم کرنے کا عمل بھی شروع کیا گیا ہے جبکہ محکمہ لیبر نے 1.5لاکھ کنسٹرکشن ورکروں میں 15کروڑ روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ دیگر اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایم جی کے وائی سکیم کے تحت 30,000 سے زائد پرائیویٹ ملازمین کو فائدہ ملا ہے ۔ آٹھ لاکھ بچوں میں مڈ ڈے میل کے تحت مفت راشن تقسیم کیا گیا ہے جبکہ 15کروڑ روپے ہیکنگ چارجنگ کے طور تفویض کئے گئے ہیں ۔ اسی طرح سکیم کے تحت 8.5لاکھ جندھن اکائونٹ ہولڈوروں کو بھی فائدہ ملا ہے ۔انہوں نے کہاکہ 12.5لاکھ مستحقین کو مفت گیس سلنڈر فراہم کئے گئے ہیں اور ایم جی نریگا کے تحت 183کروڑ روپے واگزار کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی دلی میں ریذیڈنٹ کمشنر ، لیبر محکمہ ، ڈویژنل اور ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ساتھ مختلف محکموں نے ہیلپ لائین قائم کی ہیں۔روہت کنسل نے کرونا وائرس میں لڑائی کے خلاف مصروف تمام لوگوں کا شکریہ اداکیا ہے جن میں ہیلتھ ، پولیس ، سنٹیشن ورکر، ذرائع ابلاغ اور دیگر محکمو ں سے جڑے لوگ شامل ہیں۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ وزیر اعظم کے خصوصی اپیل کے مطابق سات نکات پر عمل کریں تاکہ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکا جاسکے۔ ان نکات میں بزرگ کا خاص خیال رکھنا، سماجی دور برقرار رکھنا، آیوش وزارت کے رہنما خطوط کے مطابق قوت مدافعت میں اضافہ کرنا، آروگیا سیتو ایپ ڈاون لوڈ کرنا ، غریبوں کی مدد کرنا ، ملازمین کے ساتھ ہمدردی کرنا اور فرنٹ لائین ورکروں کی عزت افزائی کرنا شامل ہے ۔پریس کانفرنس کے دوران سمرن دیپ سنگھ، انتظامی سیکرٹری ، محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ ، ریلیف باز آبادکاری اور تعمیر نو ، ناظم اطلاعات و رابطہ عامہ ڈاکٹر سید سحرش اصغر اور ڈائریکٹر این ایچ ایم بھوپند ر کمار بھی موجود تھے۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا