بالآخر لاتور ضلع کو مثبت کورونا سے ملی نجات..

0
0

.. لیکن خوش فہمی میں نہ رہیں اور احتیاط برتنے کی اپیل

محمدمسلم کبیر
لاتور//ولاس راؤ دیشمکھ میڈیکل اینڈ سائنس انسٹیٹیوٹ لاتور میں آندھرا پردیش کے نندیال ضلع کرنول سے تعلق رکھنے والے اور ہریانہ سے سفر کرتے ہوئے نلنگہ پہنچے 12 مسافرین کی پہلی طبی جانچ کی گئی تھی جن میں 4 افراد منفی اور دیگر8 افراد میں کورونا کے مثبت آثار پائے جانے پر انھیں قورنطینہ میں رکھا گیا.اس کے بعد دوسری بار ان 8 مریضوں کے لعاب کے نمونے پونے کی لیباریٹری میں جانچ کرنے پر ان میں سے پھر 3 مریض منفی پائے گئے اور پرسوں ان5 مریضوں کی طبی جانچ کئے جانے پر وہ بھی منفی پائے جانے سے لاتور ضلع پر مثبت کورونا کا داغ دھل گیا اور شہریان لاتور ضلع نے سکون کی سانس لی.
واضح ہوکہ آندھراپردیش کے نندیال ضلع کرنول کے شہری ہریانہ سے وہاں کے انتظامیہ سے اجازت نامہ حاصل کرکے اپنے آبائی وطن کی طرف مختلف ریاستوں سے گذرتے ہوئے نلنگہ پہنچے تھے جہاں انھیں چھوڑ کر ان کے ڈرائیور نے جگہ جگہ تفتیش سے تنگ آکر راہ فرار اختیار کی تھی.ان مسافروں نے وہاں ایک عبادتگاہ میں قیام کیا جس کی اطلاع انتضامیہ کو ملی تو ان سے گفت و شنید کے بعد انھیں ولاس راؤ دیشمکھ میڈیکل اینڈ سائیس کالج میں ڈین ڈاکٹر گریش ٹھاکور کی زیر نگرانی میں رکھ کر طبی جانچ کی گئی اور ان کے لعاب حاصل کرکے قومی طبی لیباریٹری پونے کو بھیجا گیا جہاں ان 12 افراد میں سے 8 افراد مثبت کورونا پائے گئے تھے.جس سے لاتور ضلع میں اس مرض کے مثبت پائے جانے پر خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوا تھا.دوسری جانچ میں 3 مریض منفی کوروناپائے گئے اور پرسوں ہوئے جانچ میں 5 افراد بھی مثبت کورونا سے بری ہوکر شفایاب ہونے کا ٹویٹ لاتور ضلع کے وزیر رابطہ امیت ولاس راؤ دیشمکھ نےاپنے ٹویٹر کے ذریعے کرکےشہریان لاتور کوخوشخبری دی.یہ تمام مسافرین 18 سے 67 سالہ عمر کے تھے ان میں سے 57 سالہ شخص مرض شگر میں مبتلا تھا.اب ان تمام مریضوں کی حالت بہتر ہے.لیکن انھیں اب احتیاطی طور پر نلنگہ میں قورنطینہ میں رکھا گیا ہے.بتایا جارہا ہے کہ جلد ہی انھیں ان کے آبائی وطن نندیال کو خصوصی اجازت نامہ لے کر پہنچایا جائیگا.
لاتورکے ولاس راؤ دیشمکھ میڈیکل اینڈ سائینس کالج میں موجود 98 افراد کا قورنطینہ کا وقفہ ختم ہوا ان میں سے 67 افراد کو ہوم کورنٹائین میں اور دیگر24 افراد کو میڈیکل کالج میں قورنطینیہ میں ہی رکھا گیا ہے.تو 7 افراد کو علیحدگی میں رکھا گیا ہے.
کوویڈ-19 کے مشتبہ اور مثبت مریضوں پر معالجہ کرنے والے تمام ڈاکٹرس، نرسیس، پیرا میڈیکل اسٹاف، انتظامیہ، ملازمین، صفائی محکمہ، محافظ دستہ، پولس انتظامیہ کو خصوصی مبارکباد دیتے ہوئے وزیر رابطہ امیت دیشمکھ نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی اسی طرح حکمت و جانفشانی سے باہمی تعاؤن کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں کو نبھائیں گے. ولاس راؤ دیشمکھ میڈیکل و سائنس کالج کے ڈین ڈاکٹر گریش ٹھاکور، نائب ڈین ڈاکٹر امیش لاڈ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سنتوش کمار ڈوپے، ڈاکٹر نیلیما دیشپانڈے، کورونا علیحدگی برانچ کے ڈاکٹر ماروتی کوراڑے نے بھی تمام عملے کو مبارکباد پیش کی.
ولاس راؤ دیشمکھ میڈیکل کالج میں آج تک 6108 افراد کی کورونا طبی جانچ کی ان میں سے 196 کے لعاب پونے کی قومی لیباریٹری کو بھیجے گئے تھے جن میں سے 181 افراد کے معاملات منفی پائے گئے.
اگرچیکہ لاتور ضلع مثبت کورونا سے نجات پالیا ہے تاہم اس مرض کا دھوکہ ابھی ٹلا نہیں ہے.کس لئے تمام شہریان کوچاہئے کہ کوئی بھی اپنے گھر سے باہر نہ نکلے،اشیاء ضروری فون کرکے منگوالیں،ہاتھوں کی صفائی اور ماسک لگانے پر خصوصی توجہ دینے کی اپیل لاتور بلدیہ عظمی کے میئر وکرانت گوجمگنڈے نے کی ہے.انھوں نے کہا کہ انتظامیہ اپنا کام کررہی ہے شہری اپنا فرض نبھا کر کورونا سے اپنی بازی جیت لیں.
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا