کشمیر میں لاک ڈاؤن دوسرے ماہ میں داخل

0
0

بتہ مالو صاحب کے عرس پاک کی تقریب معطل
یواین آئی

سرینگر؍؍وادی کشمیر میں ہفتے کے روز لاک ڈاؤن کا دوسرا مہینہ شروع ہوا اس دوران ہر سو سناٹا اور اضطرابی ماحول طاری رہا۔دریں اثنا سری نگر کے بتہ مالو علاقے میں واقع بلند پایہ ولی کامل حضرت شیخ داوود (رح) المعروف بتہ مول صاحب کے آستان عالیہ پر امسال عرس مبارک کے حوالے سے کسی تقریب کا اہتمام نہیں کیا گیا تاہم آستان عالیہ کے ہمسایہ عقیدت مندوں نے ایک ایک کرکے حاضری دے کر فاتحہ بھی پڑھا اور موجودہ وبا سے نجات کے لئے دعا کی۔بتادیں کہ اس عرس پاک کو ہر سال علاقے میں ایک تہوار کی طرح منایا جاتا تھا اور اس دن مقامی شہری اپنے رشتہ داروں کو بھی اس میں شرکت کے لئے مدعو کرتے تھے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس عرس مبارک کے بعد 5 روز تک یہاں گھروں میں گوشت، مرغ اور مچھلیاں نہیں پکائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عرس کے دوران یہاں گھروں میں پنیر، انڈے، ندرو، دودھ دال اور خشک شلغم کے حلقے (گوگجی آرہ) کے پکوان تیار کئے جاتے ہیں اور دوستوں اور رشتہ داروں کو دعوت دی جاتی ہے۔ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد تین سو کے ہندسے سے تجاوز کرگئی ہے جن میں سے بیشتر کیسز کشمیر میں درج ہوئے ہیں۔ تصدیق شدہ کیسز میں سے اب تک پانچ متاثرین کی موت وا قع ہوئی ہے جبکہ زائد از چار درجن روبہ صحت ہوئے ہیں۔یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ سری نگر میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ برابر جاری ہے سڑکیں سنسان اور بازار بے رونق ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کی نقل وحمل کو محدود کرنے کے لئے سڑکوں پر سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی بھی برابر جاری ہے اور گلی کوچوں کو خار دار تار سے بند کیا گیا ہے۔وادی کے دیگر تمام علاقوں خواہ وہ ضلع صدر مقامات ہیں یا دیگر دوسرے علاقے ہیں ، میں بھی پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے اور لوگ بھی گھروں میں ہی بیٹھ کر کورونا کے خلاف برسر پیکار ہیں۔وادی میں ریڈ زون علاقوں میں سٹینڈارڈ آپریٹنگ پروسیجر کے تحت سخت پابندیاں عائد کی جارہی ہیں اور جن علاقوں میں وائرس کے کیسز درج ہوتے ہیں انہیں ریڈ زون قرار دیا جارہا ہے۔ وادی میں ریڈ زون قرار دیے جانے والے علاقوں کی تعداد سو کے ہندسے کو چھونے والی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران جہاں اشیائے خوردنی بالخصوص سبزیوں کی قلت ہے وہیں ان کی قیمتیں آسمان چھونے لگی ہیں۔وادی کے علاوہ جموں اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ برابر جاری ہے جس سے وہاں تمام تر معمولات زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔ دونوں خطوں میں وادی کے مقابلے میں کورونا وائرس کے بہت کم کیسز سامنے آئے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا