ریاسی میں گائے ذبح کرنے کی افواہیں بالکل بے بنیاد

0
0

فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارہ کو مستحکم کریں:ایس ڈی ایم
یواین آئی

جموں؍؍جموں وکشمیر یونین ٹریٹری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ضلع ریاسی کے ماہور میں گائے ذبح کرنے کی افواہیں بالکل بے بنیاد ہیں۔ مقامی لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بے بنیاد افواہوں پر کان دھرنے کے بجائے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارہ کو مستحکم کریں۔ ضلع ریاسی کے بلاک ماہور کے ایس ڈی ایم سنتوش سکھدیو نے نامہ نگاروں کو بتایا: ‘جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک اور وٹس ایپ پر افواہیں پھیلائی جارہی ہیں کہ مہور کے جمسلان علاقے میں ایک گائے کاٹی گئی ہے۔ جیسے ہی معاملہ ہماری نوٹس میں آیا، ایس ڈی پی او اور ایس ایچ او کی قیادت میں ایک پولیس پارٹی موقع پر پہنچی’۔انہوں نے کہا: ‘پولیس پارٹی نے موقع پر کچھ سامان ضبط کیا۔ پولیس پارٹی کے مطابق وہ گائے نہیں بھینس تھی۔ اس کی عمر پندرہ سے بیس سال کے درمیان ہوگی۔ یہ بے بنیاد افواہ ہے کہ جمسلان علاقے میں گائے کاٹی گئی ہے’۔ ایس ڈی ایم نے کہا کہ مقامی انتظامیہ نے دونوں کیمونٹیز کے معزز لوگوں سے میٹنگ کی جس دوران انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ معاملے کو بڑھنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا: ‘ہم نے دونوں کیمونٹیز سے معزز شہریوں کو بلایا۔ ہم نے ان کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ ہم نے ان کو بتایا کہ یہ گائے نہیں بھینس تھی۔ ان کو اس کے ثبوت دکھائے۔ دونوں طبقے مطمئن ہوگئے ہیں۔ لوگوں نے ہم سے وعدہ کیا کہ وہ معاملے کو بڑھنے نہیں دیں گے’۔ انہوں نے مزید کہا: ‘میرا مہور کی عوام سے یہی گذارش رہے گی کہ وہ اس بے بنیاد افواہ کو نہ پھیلائیں۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بنائے رکھیں۔ بھائی چارہ بنائے رکھیں۔ پولیس پارٹی نے بھینس کو ذبح کرنے والے افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ملوثین کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی’۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا