ضرورت پڑی تو پاکستان کو سبق سکھائیں گے: فاروق خان
یواین آئی
جموں جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق احمد خان نے کہا کہ پاکستان کو عقل سے کام لیتے ہوئے سرحدوں پر گولہ باری بند کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جب بھی سرحدیں گرم کی ہیں اسے منہ کی کھانی پڑی ہے۔ مشیر موصوف نے یہ باتیں جمعرات کو ضلع پونچھ میں نامہ نگاروں کی جانب سے سرحدوں پر گولہ باری کے نہ تھمنے والے سلسلے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہیں۔ انہوں نے کہا: ”ہم اپنے پڑوسی ملک کو کہنا چاہتے ہیں کہ ابھی عقل سے کام لو۔ اس وقت پوری دنیا میں انسانیت کے دشمن کے خلاف لڑائی چل رہی ہے۔ اس لڑائی کی طرف دھیان دو۔ اپنا لوگوں کی طرف دھیان دو۔ سرحد کو گرم کرکے اپنے لوگوں کا دھیان اصلیت سے مت ہٹاﺅ“۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘پاکستان نے سرحد کو جب بھی گرم کیا ہے اس کو منہ کی کھانی پڑی ہے اور آئندہ اگر ضرورت پڑی تو ایسا ہی ہوگا’۔ قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کے قہر کے بیچ ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان سرحد پر آئے روز گولہ باری کے تبادلے نے سرحدی لوگوں کا جینا حرام کرکے رکھ دیا ہے۔سرحدی لوگوں نے دونوں ممالک کے حکمرانوں سے آپسی مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرکے گولہ باری کے تبادلے کے سلسلہ بند کرنے کی اپیل کی ہے۔طرفین کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدی طے ہوا تھا لیکن وہ کاغذوں تک ہی محدود ہوکر رہ گیا ہے۔