کشمیر میں لاک ڈاون کا ایک ماہ مکمل، نماز جمعہ کی ادائیگی مسلسل معطل

0
0

یواین آئی

سرینگروادی کشمیر میں کورونا قہر کے پیش نظر لاک ڈاو¿ن کا جہاں جمعہ کے روز ایک ماہ مکمل ہوا وہیں نماز جمعہ کی ادائیگی مسلسل چوتھے ہفتے کو بھی معطل رہی۔دریں اثنا وادی میں جمعہ کے روز کورونا وائرس متاثرہ ایک اور مریض کی موت واقع ہونے سے جموں و کشمیر میں اب تک مرنے والوں کی تعداد پانچ ہوگئی جن میں سے چار کا تعلق کشمیر سے ہے۔جموں وکشمیر میں وائرس متاثرین کی تعداد زائد از تین سو ہے جن میں سے بیشتر کیسز کشمیر میں درج ہوئے ہیں۔ متاثرین میں سے اب تک زائد از تین درج مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔وادی میں ریڈ زون علاقوں میں سٹینڈارڈ آپریٹنگ پروسیجر کے تحت سخت پابندیاں عائد کی جارہی ہیں اور جن علاقوں میں وائرس کے کیسز درج ہوتے ہیں انہیں ریڈ زون قرار دیا جارہا ہے۔ وادی میں ریڈ زون قرار دیے جانے والے علاقوں کی تعداد سو کے ہندسے کو چھونے والی ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران جہاں اشیائے خوردنی بالخصوص سبزیوں کی قلت ہے وہیں ان کی قیمتیں آسمان چھونے لگی ہیں۔یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے سری نگر میں جمعہ کے دن کا نقشہ یوں کھینچا: ‘سری نگر میں مکمل لاک ڈاون جاری رہنے سے ہر سو سناٹا ہے اور مسلسل چوتھے جمعہ کو بھی تمام چھوٹی بڑی مساجد کے منبر ومحراب خاموش رہے’۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کے روز دن بھر وقفہ وقفہ سے ہوئی بارشوں نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کے لئے مزید مدد دی۔موصوف نامہ نگار نے کہا کہ سری نگر میں لوگوں میں خوف بھی پایا جاتا ہے اور لوگ اس مصیبت سے نجات پانے کے لئے بے قرار بھی دکھائی دے رہے ہیں۔وادی کے دیگر تمام ضلع وتحصیل صدر مقامات سے بھی اسی نوعیت کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق تمام قصبہ جات و دیگر بڑے دیہات میں لوگ گھروں میں ہی بیٹھ کر وبا کا مقابلہ کررہے ہیں اور وہی گھر سے باہر نکلتا ہے جس کی کوئی مجبوری ہو۔کئی دیہات میں نوجوانوں نے متحرک ہوکر جنتا لاک ڈاون نافذ کر رکھا ہے اور اس دوران ضرورت مندوں کی مدد کا بھی بھیڑا اٹھا رکھا ہے۔ادھر لوگوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران اشیائے خوردنی بالخصوص سبزیوں کی قلت بھی پڑ گئی ہے اور دستیاب سبزیوں کی قیمتیں یکایک آسمان چھونے لگی ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا