’آزادی کا نظریہ – قانون، آزادی اور جمہوریت کی حدود‘ موضوع پرایک سیمینار سے خطاب
یواین آئی
کولکتہ؍؍ کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی ششی تھرور نے ہفتہ کو کہا کہ ہندوستانیوں کو نہ صرف رواداری بلکہ تمام مذاہب کا اعترام کرنا چاہئے۔مسٹرتھرور یہاں اے بی پی نیٹ ورک کے زیر اہتمام ’آئیڈیاز آف انڈیا‘ کانفرنس کا افتتاح کر رہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے ’آزادی کا نظریہ – قانون، آزادی اور جمہوریت کی حدود‘ موضوع پرایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سوامی وویکانند کی تعلیمات کا حوالہ دیا اور کہا کہ سوامی جی نے تمام مذاہب کی سچائی پیش کی تھی۔ انہوں نے کہا’’ سوامی وویکانند نے تمام مذاہب کو سچ مانا ہے۔ ہمیں اس کی تعلیم پر عمل کرنا چاہیے ‘‘۔قوم پرستی کے بیانیے اور باہر کے لوگوں کے کردار پر مسٹر تھرور نے کہا’’ ہندوستانی تہذیب کئی صدیوں سے مختلف ذاتوں سے متاثر رہی ہے۔ میرے اپنے خیالات پنڈت جواہر لعل نہرو اور مہاتما گاندھی کے خیالات سے مطابقت رکھتے ہیں‘‘۔ کچھ افراد اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے ہندوستان کو ایک آزاد ملک بنانے کا کریڈٹ لینے پر تنقید کے تعلق سے انہوں نے الزام لگایا کہ ہندو مہاسبھا اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے آزادی کی تحریک میں حصہ نہیں لیا تھا اور اس کے بجائے لوگوں سے انگریزوں کے ساتھ تعاون کرنے پر زور دیا تھا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انڈین نیشنل کانگریس نے آزادی کی جنگ لڑی۔ ہندوتوا نکتہ نظرکی نمائندگی ہندو مہاسبھا اور آر ایس ایس نے کی۔ ساتھ ہی ان دونوں تنظیموں نے لوگوں کو انگریزوں کے ساتھ مختلف طریقوں سے تعاون کرنے کی سفارش کی تھی۔ دراصل ہندو مہاسبھا نے بنگال میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے مسلم لیگ کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا۔