سرکاری اور پرائیوٹ شعبے کے اسپتالوں میں ٹیسٹنگ صلاحیت پر توجہ مرکوز کریں گے: وزارت صحت

0
0

نئی دہلی، 12 اپریل ( یواین آئی ) مرکزی حکومت كورونا سے نمٹنے کے لئے ملک کے سرکاری اور غیر سرکاری ا سپتالوں میں اپنی ٹیسٹنگ سہولت صلاحیت کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اسی کے تحت وزیر صحت ڈاکٹر وردھن اور وزیر داخلہ امت شاہ اورطبی ماہرین کے درمیان ہوئی میٹنگ کے بعد اسی سمت میں 14 مینٹل اسپتالوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ اس میں ا یمس اور این آئی ایم ایچ اے این ایس اور دیگر اداروں کے ذریعہ سے کورونا سے نمٹنے کی حکمت عملی پر توجہ دی جائے گی ۔وزارت صحت کے ترجمان لو اگروال نے اتوار کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت کا پور دھیان کورونا کے مثبت کیسز کے بہتر علاج، مریضوں کی کنٹیکٹ ٹریسنگ اور ’کنٹینمنٹ اسٹریٹیجی‘ پر ہے اور اس سمت میں کوششیں کی جا رہی ہیں ۔مسٹر اگروال نے بتایا کہ ملک اس وقت ایک ایسے وبائی مرض کا سامنا کر رہا ہے جو پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور ایسے میں ہمیں سماجی فاصلے اور لاک ڈاؤن ہدایات پر سختی سے عمل کرنا پڑے گا کیونکہ کسی ایک سطح پر کی گئی لاپرواہی اب تک کی ساری محنت کو بیکار کر دے گی ۔انہوں نے بتایا کہ ابھی تک جو معلومات سامنے آئی ہے، اس کی بنیاد پر كووڈ -19 کے 80 فیصد کیسز بہت ہلکی علامات والے ہوتے ہیں اور اس طرح کے معاملات سے نمٹنے کے لئے وزارت صحت نے اب کورونا وائرس سے متاثرین کے علاج کے لئے نئی اہم حکمت عملی تیار کی ہے اور اسے تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ پہلی زمرے میں كووڈ کیئر سینٹر میں کورونا وائرس انفیکشن کے مشتبہ یا ہلکے علامات والے مریضوں کو رکھا جائے گا اور یہ عارضی بھی ہو سکتے ہیں اور سرکاری عمارتیں ، ہوٹل، لاج یا دیگر عمارتیں بھی ہو سکتی ہیں یا پہلے سے قائم گئے کورونا سینٹروں کا اس کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ دوسرے زمرے میں ’ ڈیڈیکیٹڈ كووڈ -19 ہیلتھ سینٹروں‘ شامل ہیں جن میں طبی طور پر درمیانے زمرے کے سنگین علامات والے مریضوں کو رکھا جائے گا ۔ ان میں کسی اسپتال کا پورا شعبے ہی كووڈ -19 مریضوں کا ہو سکتا ہے یا کوئی مخصوص بلاک اس کے لئے بنایا جا سکتا ہے ۔ ان میں آکسیجن پر مشتمل بستروں کی سہولت ہونی ضروری ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا