کروناکے مشتبہ ہیں،مشتبہ مجرم نہیں!

0
0

دُنیابھرکیساتھ ساتھ ہماراملک ہندوستان بھی کروناسے لڑرہاہے،اس جنگ میں اب صرف حکومت،ڈاکٹرہی نہیں بلکہ ملک کاہرشہری کود چکاہے،پولیس،فوج پہلے ہی میدان میں ڈٹی ہوئی ہے، ریلویزنے اپنی ٹرینوں کو قرنطینہ میں تبدیل کردیاہے،ملک متحدہے،بلاشبہ کرونامتاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے،لیکن اس قدر تیز رفتار نہیں جو دیگرممالک میں بڑھی جس کی بڑی وجہ ملک کاصبروتحمل اور احتیاطی تدابیر پہ لبیک کہناہے،مختلف رنگ ،نسل ،ذات ،مذاہب والے اس گلدستے میں کچھ کانٹے بھی ہیں جوموقع پاتے ہی اس گلدستے کوزخمی کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، کروناکوکسی ایک مذہب کیساتھ جوڑنے والے شیطان بھی کروناکی طرح سرگرم ہیں،نفرت کے بیج بونے والوں نے ابھی تک اس قہرسے کوئی سبق نہ سیکھااورکروناکے زہرسے اور قہر سے ان کے زہرآلودہ اذہان صاف نہیں ہوئے ہیں جن کی بہتری اور صحتیابی کیلئے دعاکی جاسکتی ہے لیکن ملک کی اکثریت بلالحاذ مذہب وملت اس جنگ میں شامل ہے،لیکن جہاں تک جموں وکشمیرکی بات کریں،خاص طورپرجموں کی تویہاں انتظامیہ بلاشبہ بہترکام کررہی ہے، ضلع انتظامیہ، پولیس،ڈاکٹر،طبی عملہ بہترڈھنگ سے کام کررہاہے،غیرسرکاری رضاکارتنظیمیں بھی بخوبی اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے ضرورتمندوں کی مددکررہی ہیں،تاہم کروناکے مشتبہ معاملات سے نپٹنے میں انتظامیہ اورپولیس کاتال میل کہیں کہیں ایسے پریشان حال لوگوں کیلئے مزیدپریشان کن صورتحال پیداکردیتاہے،طبی عملے کی ٹیم جس طرح ایسے مشتبہ افراد کی نشاندہی کرکے انہیں گھرمیں یا قرنطینہ میں رکھنے کی کوشش کرتی ہے کبھی کبھاراِسے مزاحمت کاسامناکرناپڑتاہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ لوگوں کوتعاون کرناچاہئے لیکن انتظامیہ کارویہ بھی کئی معاملات میں انتہائی شرمناک ثابت ہوتاہے ، جموںمیں حال ہی میں ایک معاملے میں پولیس آدھی رات کوایک مشتبہ شخص کے گھرجاپہنچی اوراس طرح برتائوکیاگیاجیسے کسی بہت بڑے مجرم کی گرفتار ی عمل میں لانی ہو،قواعد وضوابط کی بات کی گئی تو بے بسی کے عالم میں بلاشبہ پولیس ودیگر ٹیم آدھی رات کوخالی ہاتھ واپس لوٹی لیکن دوسرے روز انتہائی غیراخلاقی اندازمیں دیوار پہلاندکراندرگئی،اورپورے کنبے کومشتبہ نہ سمجھتے ہوئے گھرگرہستی کے واحد کفیل کو اُٹھایاگیا، پولیس نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے زبانی حکمنامہ کاحوالہ دیاجبکہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے دعویٰ کیاکہ وہ ایس او پی پرعمل پیراہیں اور جوبھی کیاجارہاہے اِسی کے مطابق ہورہاہے،انتظامیہ کوکروناکے مشتبہ معاملات کی شناخت میں ہٹ دھرمی، کسی ضِد کامظاہرہ نہ کرتے ہوئے ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن اور مرکزی حکومت کی وزارت صحت کے وضع کردہ رہنمااصلووں پرہی عمل درآمدکرناچاہئے ناکہ مجرموں جیساسلوک کرتے ہوئے کروناکیخلاف جنگ لڑنی چاہئیے کیونکہ جنگ کروناکیخلاف ہے،شہریوں کیخلاف جنگ نہیں اور شہری وباء کے مشتبہ ہوسکتے ہیں کسی کے قاتل نہیں ،دہشت گردنہیں ہیں جوان کیساتھ ایساسلوک کیاجائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا