متاثرہ اَفراد کے رابطے میں آئے تقریباً 2000لوگوں کی نشاندہی کی جاچکی ؛ جموں وکشمیر میں ٹیسٹ کرنے کا عمل تیز :روہت کنسل
جموں وکشمیر ٹیسٹ کرنے کے عمل میں کیرالاکے بعد دوسرے نمبر پر؛ ’’ چار لاکھ ماسک اور ایک60ہزار سنیٹائزرس کا آڈر دیا گیا ہے‘‘
لازوال ڈیسک
جموں؍؍منصوبہ بندی اور اطلاعات محکموں کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل نے آج کہا کہ قومی سطح پر کووڈ۔19 کے معاملات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر میں بھی ان کیسوں میں اضافہ ہورہا ہے اور اب تک 62معاملے سامنے آئے ہیں۔آج یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران روہت کنسل نے کہا کہ 58 معاملے سرگر م ہیں جن میں سے کشمیر میں 48 اور جموں صوبے میں 19 معاملے درج کئے گئے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ کل 17041اَفراد کو اب تک نگرانی میں رکھا گیا ۔اُنہوں نے کہا کہ یہ ایک متحرک عمل ہے اور کورنٹین کی مدت مکمل کرنے کے بعد منفی پائے جانے والے اَفراد کو گھر بھیجا جارہا ہے۔روہت کنسل نے کہا کہ حکومت لوگوں کے خدشات سے باخبر ہے ۔تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے اَفراد کی نشاندہی میں سرگرم عمل ہے جو متاثر ہ افراد کے رابطے میں آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب تک کئی مثبت اَفراد کی نشاندہی کی جاچکی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ متاثرہ اَفراد کے رابطے میں آئے لوگوں کی نشاندہی لازمی ہے اور اس طرح سے وائرس کے مزید پھیلائو کو روکا جاسکتا ہے۔روہت کنسل جو کہ انتظامیہ کے ترجمان بھی ہے ،نے کہا کہ متاثرہ افراد کے رابطے میں آئے 2000لوگوں کی نشاندہی کی جاچکی ہے۔اُنہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں انتظامیہ کو اپنا تعاون دیں۔روہت کنسل نے اِنکشاف کیا کہ جموںوکشمیر میں ٹیسٹ کرنے کا عمل تیزی کے ساتھ جاری ہے اور یہاں مقامی چار مراکز پر ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میں ٹیسٹوں کی شرح 77.5فی دس لاکھ ہے جو کہ ملک میں کریلا کے بعد سب سے زیادہ ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اِنتظامیہ نے ٹیسٹ کے عمل میں مزید اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ اب تک جن 2000اَفرادکی نشاندہی کی گئی ہے ۔پہلے اُن سب کے ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔اِنتظامیہ کے ترجمان نے کہا کہ متاثرہ افراد کے رابطے میں آئے لوگوں کی نشاندہی کرنے کا عمل جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اضلاع کی انتظامیہ کو ضروری ہدایات دی گئی ہیں۔روہت کنسل نے کہا کہ جموںوکشمیر میں کووڈ۔19کے لئے 11ہسپتال مخصوص کئے گئے ہیں اور 35,000 بستروں پر مشتمل کورنٹین کی سہولیات قائم کی گئی ہیں جبکہ جموںوکشمیر میں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے علاج و معالجہ کی خاطر 2400 بسترے مخصوص رکھے گئے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں اَفرادی اور سازو سامان کی قوت کو مزید متحرک کیا جارہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اِس سلسلے میں رضاکاروں اور سابق ڈاکٹروں کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں۔روہت کنسل کہا کہ محکمہ صحت ضروری سازو سامان بشمول ماسک ، پی پی ای اور وینٹلیٹر حاصل کررہا ہے۔سرکار کے ترجمان نے کہا کہ حکومت لوگوں کی ضروریات سے پوری طرح باخبر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اِس سلسلے میں مکمل انتظامات کئے ہیں جبکہ دلی میں درماندہ جموںوکشمیر کے باشندوں کے لئے وہاں ریذیڈنٹ کمشنر کے دفتر میں ہیلپ لائن قائم کیا گیا ہے جو دن رات کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نمبر پر اب تک 2800کالز موصول ہوئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جموںوکشمیر میں مہاجر مزدوروں اور بیرون ریاست کے دیگر درماندہ لوگوں کے لئے بھی ہیلپ لائن نمبرات جار ی کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اِن ہیلپ لائین نمبرات پر اب تک 300سے زیادہ کالز موصول ہوئی ہیں۔روہت کنسل نے کہا کہ حکومت کی طرف سے منظور شدہ سکیم کے تحت ہر رجسٹرڈ کنسٹرکشن ورکر کو ایک ہزار روپے دینے کو منظوری دی گئی اور اس سلسلے میں اب تک 119110سرگرم رجسٹرڈ ورکروں میں 11.91 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی گئی ۔روہت کنسل نے کہا کہ تمام پبلک ، پرائیویٹ انڈر ٹینکگس ، صنعتی اداروں اور جموںوکشمیر کے دیگر اداروں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنے ملازمین خصوصاً کیجول یا کنٹریکچول ورکروں کی خدمات برخاست نہ کریں نہ اُن کے مشاہرے میں کوئی کمی کریں۔اُنہوں نے کہا کہ اپریل اور مئی مہینوں کا اضافی راشن تقسیم کرنے کا عمل پہلے ہی شروع ہوا ہے اور اب تک 1.31 لاکھ کوئنٹل راشن تقسیم کیا جاچکا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ لاچار اور دُور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے علاوہ مہاجر مزدروں می مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کی وساطت سے کھانے پینے کا سامان تقسیم کیا جارہا ہے۔روہت کنسل نے کہا کہ ابھی تک سٹاک پوزیشن اطمینان بخش ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میں ضروری اشیاء کی تقسیم کاری یقینی بنانے کے لئے مناسب اقدامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون شروع ہونے کی تاریخ سے آج صبح 8بجے تک تقریبا ً 3483ٹرک ضروری سازو سامان لے کر لکھن پور کے راستے جموں داخل ہوئے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ زرعی سرگرمیاں بلا خلل جاری رکھنے کے لئے ضروری سازو سامان بھی درآمد کیا جارہا ہے۔روہت کنسل نے کہا کہ لکھن پور میں داخلہ پوائنٹ پر دِ ن رات کام کرنے والا کنٹرول قائم کیا گیا ہے جو ضروری سازوسامان لارہی گاڑیوں کی بلا خلل نقل و حمل یقینی بناتا ہے۔کووڈ۔19کے خلاف ڈیوٹی پر سرکاری عملے میں فیس ماسک اور سنیٹائرزس کی تقسیم کاری کے حوالے سے روہت کنسل کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر اس مقصد کے لئے خوراک ، شہری رسدات و عوامی تقسیم کاری محکمہ کو اِن اشیاء کا وافر سٹاک رکھنے کی ہدایت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان ہی احکامات کے مدنظر حکومت نے 4لاکھ فیس ماسک اور 1.60 لاکھ سنیٹائزر حاصل کرنے کا آڈر دیا ہے۔روہت کنسل نے کہا کہ اِنتظامیہ نے پہلے ہی ضروری خدمات فراہم کرنے والے محکموں کے ملازمین بشمول بجلی،صحت عامہ اور پولیس وغیرہ کے اہلکاروں میں 90,000 فیس ماسک اور 6000 سنیٹائزر تقسیم کئے ہیں۔ نوول کورونا وائرس پر روزانہ بلیٹن کے مطابق کشمیر صوبے میں آج 7نئے معاملات درج کئے گئے جس کے بعد جموںوکشمیر میں متاثرہ افراد کی کل تعداد 62 پہنچ گئی ہے۔اَب تک بیرون ریاست یا بیرون ممالک سے آئے 17041 اَفراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن میں 10355 اَفراد کو ہوم کورنٹین ( جس میں حکومت کی جانب سے قائم کئے گئے کورنٹین مراکز بھی شامل ہیں) میں رکھا گیا ہے جبکہ 516 اَفراد ہسپتال کورنٹین میں ہے ۔اس کے علاوہ 52مریض ہسپتال آئیسولیشن میں ہیں جبکہ 3961 اَفراد کو اپنے اپنے گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اِس دوران 2157 اَفراد نے نگرانی کی 28دِن مدت پوری کی ہے۔بلیٹن کے مطابق اَب تک 977نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں جن میں سے 911 نمونوں کی رِپورٹ منفی اور 62 نمونوں کی رِپورٹ مثبت آئی ہے جبکہ 4نمونوں کی رِپورٹ یکم اپریل 2020ء تک آنا باقی تھا۔