سیاحتی مقام ننگالی صاحب گرودوارہ پر ضلع انتظامیہ کی دلچسپی ضروری

0
0

توصیف رضا گنائی

پونچھ؍؍گرودوارہ ننگالی صاحب ایک دلکش پہاڑی کی گود میں اور درونگلی نالہ کے کنارے پر واقع ہے۔ یہ پونچھ ضلع کے پونچھ شہر سے تقریبا 4 4 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ، جو ریاست جموں و کشمیر کے 14 اضلاع میں سب سے چھوٹا ہے۔ یہ شمالی ہندوستان میں سکھوں کے قدیم ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ اس وقت گرودوارہ کمپلیکس مرکزی گوردوارہ کی عمارت ، ایک گرو کا لنگر فری کمیونٹی باورچی خانے اور لگ بھگ 70 مہمان خانے پر مشتمل ہے۔ سالانہ ملک اور دنیا بھر سے مختلف عقائد کے عقیدت مند بڑی تعداد میں اس مزار پر جاتے ہیں۔سکھوں کا یہ مقدس مقام تقریبا 24 240 کلومیٹر ہے۔ جموں شہر سے سڑک کے ذریعہ (لیکن اس کے قریب اڑنے کے وقت صرف 150 کلومیٹر کے فاصلے پر) جو اس کے نتیجے میں سڑک ، ریل اور ایئر لائن نیٹ ورک کے ذریعے باقی دنیا سے جڑا ہوا ہے۔ ریاست سے باہر کے حجاج کرام جموں کے لئے ریلوے یا ہوائی خدمات کا استعمال کرسکتے ہیں اور پھر پونچھ تک سڑک کے ذریعے سفر کرسکتے ہیں۔یہ گردوارہ ٹھاکر بھائی میلہ سنگھ جی نے (بھرو پیری سنگھ جی کے چوتھے جانشین) نے سن 1803 میں قائم کیا تھا۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ نے 1814 میں گرودوارہ ننگالی صاحب کا دورہ کیا۔ اس گوردوارے سے بہت متاثر ہوئے انہوں نے ایک جاگیر (آمدنی فراہم کرنے کے لئے ایک اسٹیٹ) سے جوڑا۔ . گرودوارہ صاحب کو۔ بیس سال بعد مہاراجہ نے بعد میں سن 1823 میں گرودوارہ صاحب کے قبضہ میں ایک چار گاؤں کی جاگیر منسلک کردی۔لیکن اس سیحتی مقام کو محکمہ سیاح نے نظروں سے اوجل رکا ہے اور اس کی جانب کوی بھی غور نہیں فرما رہے ہیں۔بیساکھی کا تہوار اب بہت قریب ارہا ہے لیکن محکمہ سیاحت سے ابھی تک کوی بھی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔ کچھ ارسہ پہلے وہاں محکمہ سیاحت کی جانب سے فلیڈ لایٹ لگواء گء تھی اور وہ اب صرف ایک نمونہ ہی رہ گیا ہیاگر بات کرے پارک کی اس کا بھی بہت برا حال پایا گی گیا۔ مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے درخواست کرتے ہوے کہا کی اس مقدس مقام کی طرف اپنی دلچسپی کا اظہار کرے اور محکمہ سیاحت کو رہنمائی کے لیے برقرار کیا جائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا