وائرس کو لے کر بچوں کا تعلیمی نظام ختم

0
0

گھر بھیٹے پڑنے کے لیے 4g انٹرنیٹ لازمی۔ صحافی توصیف
نمائندہ لازوال

پونچھ ؍؍ انٹرنیٹ کی سست رفتار کو لے کر جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ ضلع پونچھ کے اندر بھی لوگوں و خاص طور پر طالب علموں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ گذشتہ سات ماہ قبل بھارتی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام جس میں جموں و کشمیر ریاست کے درجہ کو ختم کر کے دو حصوں میں تقسیم کیا اور یونین ٹیراٹری بنا دی اور پانچ اگست 2019 سے لے کر مارچ 2020 تک تمام تعلیمی ادارے بند رہے اور انٹرنیٹ پر بھی بندش عائد رہی اور ابھی طلباء نے اسکول جانا شروع ہی کیا تھا کہ وبائی امراض آ پہنچی اور اس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کی روک تھام کے لیے ایک بار ضلع پونچھ کے اندر دفعہ 144 لگایا گیا اور پھر سے تمام تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا صحافی توصیف گنائی کا کہنا ہے جس کی وجہ سے طلباء کا مستقبل تاریک کی اور چلا گیا۔ اب وقت کی ضرورت ہے کہ عوام کے ساتھ ساتھ طلباء کے ساتھ انصاف کیا جائے اور 4G انٹرنیٹ کی خدمات بحال کی جائے تاکہ طلباء گھر میں رہ کر تعلیمی مواد انٹرنیٹ سے حاصل کر کے اپنی تعلیم کو کسی حد تک جاری رکھ سکیں اور طلباء کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی کرونا وائرس کے متعلق بیدار کیا جا سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا