ایگزٹ پول 2019: مرکزمیں پھرمودی حکومت کاامکان

0
0

کانگریس کی پوزیشن 2014 کے مقابلے کچھ بہتر؛2014 میں یوپی سے متعلق تمام تمام ایگزٹ پول ہوئے تھے فیل
لازوال ڈیسک

نئی دہلی ایگزٹ پول فائنل نتائج لوک سبھا الیکشن 2019: لوک سبھا الیکشن 2019 کے ساتویں مرحلے کے ایگزٹ پول کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ نیوز18 – آئی پی ایس اوایس کے ایگزٹ پول کے مطابق ساتویں مرحلے کے 542 سیٹوں پرہوئے الیکشن میں این ڈی اے کو 336 سیٹیں جیت کرزبردست اکثریت کے ساتھ مرکزمیں پھرمودی حکومت بن سکتی ہے۔ بی جے پی کواکیلے اپنے دم پر276 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ وہیں بی جے پی کی اتحادی جماعتوں کو 60 سیٹیں دی جارہی ہیں۔ایگزٹ پول کے مطابق ساتوں مرحلوں میں یوپی اے کو 82 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ ان میں کانگریس 46 سیٹیں دی جارہی ہیں جبکہ 36 سیٹوں پرکانگریس کی اتحادی جماعتوں کو جیت ملتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ یعنی اس بارکانگریس کی حالت 2014 لوک سبھا الیکشن کے مقابلے تھوڑی بہترہے۔ گزشتہ لوک سبھا الیکشن میں کانگریس کو صرف 44 سیٹیں ملی تھیں۔ساتویں مرحلے تک دیگرجماعتوں کے حصے میں 124 سیٹیں آرہی ہیں، ان میں ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس کو 38 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ وہیں سماجوادی پارٹی (ایس پی) کو 10 سیٹیں دی جارہی ہیں جبکہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کو صرف 7 سیٹیں مل رہی ہیں۔ تلنگا نہ راشٹریہ سمیتی ( ٹی آرایس) کو 12 سیٹیں ملنے کی بات سامنے آرہی ہے جبکہ بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) 13 سیٹوں پرجیت درج کررہی ہے۔ وہیں لیفٹ کے حصے میں 12 سیٹیں آرہی ہیں۔دہلی کی سات پارلیمانی سیٹوں میں سے اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی کو ایک سیٹ مل سکتی ہے۔وہی چندرا بابونائیڈو کی ٹی ڈی پی کو11 سیٹیں اوروائی ایس آر کانگریس کو 13 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ وہیں 7 سیٹوں پرآزاد امیدواراوردیگرجیت حاصل کرسکتے ہیں۔لوک سبھا کی 542 سیٹوں کے لئے سات مرحلوں میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ واضح رہے کہ 16 ویں لوک سبھا کی مدت کارتین جن 2019 کوختم ہورہی ہے۔ ا س سے قبل لوک سبھا الیکشن کا عمل مکمل ہونا ہے اورنئی حکومت کی تشکیل کا عمل مکمل کرنا ہے۔ 17 ویں لوک سبھا کی تشکیل کے لئے سات مرحلوں میں 11 اپریل سے 19 مئی تک الیکشن کا عمل جاری رہا۔ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو ہوگی۔لوک سبھا الیکشن کے آخری مرحلے کی ووٹنگ کا عمل اتوارکو مکمل ہوچکا ہے۔ اس کے بعد سبھی کی نظریں ایگزٹ پول (ایگزٹ پول 2019) پرمرکوزہوگئی ہیں۔ ایگزٹ پول کے اعدادوشمارسے یہ اندازہ لگایا جاسکے گا کہ کون کنگ بنے گا اورکون کنگ میکر۔ حالانکہ آئندہ حکومت کی اصلی تصویرتو23 مئی کو ہی واضح ہوپائے گی جب ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی۔حالانکہ اگرگزشتہ لوک سبھا الیکشن کی بات کریں تو اس وقت 13 مئی کو تمام چینلوں کے ایگزٹ پول آئے تھے، اس میں سبھی نے بھگوا لہرکی بات تو کی تھی، لیکن کوئی بھی سیتوں کا صحیح اعدادوشمارنہیں دے سکا تھا۔ خاص طورپریوپی کی بات کریں تو سبھی ایگزٹ پول فیل ہی ثابت ہوئے تھے۔سال 2014 میں سی این این – آئی بی این کے لئے لوک نیتی – سی ایس ڈی ایس نے یوپی میں بی جے پی اوراس کی اتحادیوں کو45 سے 53 سیٹیں ملنے کی پیشین گوئی کی تھی۔ سماجوادی پارٹی کو 13 سے 17 سیٹیں جبکہ بی ایس پی کو 10 سے 14 سیٹیں ملنے کی بات کہی تھی اورکانگریس کوتین سے پانچ سیٹیں ملنے کا اندازہ ظاہرکیا گیا تھا۔وہیں اے بی پی نیوز نیلسن کے ذریعہ کئے گئے ایگزٹ پول کے مطابق بی جے پی کی قیادت والی این ڈی ا کو46، سماجوادی پارٹی کو 12، بی ایس پی کو 13 اورکانگریس کو 8 سیٹیں ملنے کا اندازہ ظاہرکیا گیا تھا۔ ٹائمس ناو اوآرجی کے سروے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ این ڈی اے 49 سیٹوں پرجیت حاصل کرے گی۔نیوز 24 ٹوڈے چانکیہ نے این ڈی اے کو 67 تویوپی اے کو تین سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس سروے نے سماجوادی پارٹی کو 4 جبکہ بی ایس پی کوتین سیٹیں ملنے کی بات کہی تھی۔ اندیا ٹی وی سی- ووٹرس کے مطابق این ڈی اے کو54 تویوپی اے کو 7 سیٹیں ملنے کی بات کہی گئی تھی۔ اس سروے نے سماجوادی پارٹی کو 11 اورمایاوتی کی قیادت والی بی ایس پی کو 8 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔سال 2014 میں جب 16 مئی کو انتخابی نتیجہ آیا تو سبھی ایگزٹ پول فیل ناکام ہوگئے۔ پورے ملک میں جہاں بی جے پی کو اکیلے مکمل اکثریت ملی وہیں این ڈی اے کی سیٹوں کی تعداد 335 تھی۔ یوپی میں بی جے پی نے غیر متوقع کارکردگی کرتے ہوئے 80 میں سے 71 سیٹوں پرجیت حاصل کی، جبکہ دو سیٹیں اس کی اتحادی جماعتوں اپنا دل (ایس) کے کھاتے میں گئی تھی۔ سماجوادی پارٹی کے پانچ امیدوارجیتے تو کانگریس محض دو سیٹوں پرسمٹ کررہ گئی۔ بی ایس پی کا توکھاتہ بھی نہیں کھلا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا