’اچھے دِن واپس آنے والے ہیں‘

0
0

جموں وکشمیر میں ڈومیسائل قانون ایک یا دو ہفتوں کے اندر نافذ کیا جائے گا: الطاف بخاری
لازوال ڈیسک/یواین آئی

جموں؍؍جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ اس یونین ٹریٹری میں ڈومیسائل قانون ایک یا دو ہفتوں کے اندر نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ اگر کسی ریاست یا یونین ٹریٹری کو ڈومیسائل قانون کے تحت 19 معاملات میں اختیارات ہیں تو جموں وکشمیر کو 20 معاملات میں اختیارات دیے جائیں گے۔الطاف بخاری جن کی قیادت میں جموں کشمیر اپنی پارٹی کے لیڈران نے حال ہی میں قومی راجدھانی نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی، نے منگل کے روز یہاں نامہ نگاروں کو بتایا: ‘ڈومیسائل کو لیکر ہمیں خوشی ہے کہ ایک یا دو ہفتوں کے اندر قانون نافذ ہوگا۔ ہمیں بتایا گیا کہ اگر کسی ریاست کو ڈومیسائل قانون کے تحت 19 معاملات میں اختیارات ہیں تو ہمیں 20 معاملات میں اختیارات دیے جائیں گے’۔الطاف بخاری نے کہا کہ وہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے ہوئی ملاقات سے مطمئن ہیں اور وہ لوگوں کے دلوں میں پائے جانے والے شک وشبہات کو بہتر طریقے سے پیش کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘پانچ اگست 2019 کے بعد لوگوں کے دلوں میں شک و شبہات نے جنم لیا تھا۔ ان پر بات ہوئی۔ آگے کے روڑ میپ پر بات ہوئی۔ مجھے خوشی ہے کہ لوگوں کے دلوں میں جو شک و شبہات تھے ہم نے ان کو بہتر ڈھنگ سے سامنے رکھا۔ ہم مطمئن ہیں۔ ہم ایک تفصیلی پریس کانفرنس کریں گے جس میں ہم لوگوں کو اپنی کوششوں سے آگاہ کریں گے’۔الطاف بخاری نے جیلوں میں بند کشمیریوں بشمول سیاسی لیڈران کی رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا: ‘ہم کہتے ہیں کہ جلد از جلد رہا کرو۔ جتنا ممکن ہوسکے رہا کرو۔ اسی میں تو جمہوریت کی جیت ہے’۔بتادیں کہ الطاف بخاری نے رواں ماہ کی 8 تاریخ کو ‘جموں کشمیر اپنی پارٹی’ کو رسمی طور پر لانچ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جماعت جموں وکشمیر اور نئی دہلی کے درمیان پائی جانے والی دوریوں کو دور کرنے نیز اعتماد کی بحالی کے لئے کام کرے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہماری جماعت کا منشور ترقی ہے، ہماری قومی نقطہ نظر رکھنے والی ایک علاقائی جماعت ہے اور ہم صرف سچائی کی سیاست کریں گے۔الطاف بخاری نے اپنی جماعت ایک ایسے وقت میں لانچ کی تھی جب جموں وکشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ پی ایس اے کے تحت نظر بند ہیں اور وادی میں سیاسی سرگرمیاں تعطل کا شکار ہیں۔ ‘اپنی پارٹی’ کی لانچنگ جموں وکشمیر میں پانچ اگست 2019 کے بعد اب تک کی سب سے بڑی سیاسی سرگرمی متصور کی جاتی ہے۔اس دوران سید محمد الطاف بخاری نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کو بھی ایک احتیاطی تدبیر کے بطور بحال کریں۔موصوف صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر میں فور جی انٹریٹ خدمات کی بحالی لوگوں بالخصوص طلبا کو گھروں میں ہی مشغول رہنے میں مدد گار ثابت ہوگی جو کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے ایک کارگر قدم کا موجب بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تمام تعلیمی ادارے بند رہنے کی وجہ سے طلبا گھروں میں ہی بے کار بیٹھے ہیں جس سے ان کے تعلیمی مستقبل پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔مسٹر بخاری نے اپنے بیان میں کہا: ‘جموں و کشمیر میں کئی اسکولوں نے آن لائن پڑھانے کا بند وبست کیا ہے لیکن یہاں طلبا موبائل انٹرنیٹ خدمات کی سست رفتاری کے باعث اس سے مستفید نہیں ہوسکتے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند ہونے سے ہمارے ہزاروں طلبا فور جی انٹر نیٹ خدمات کی معطلی کی وجہ سے آن لائن کلاسز سے محروم ہورہے ہیں جس سے خطے میں تعلیمی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔موصوف صدر نے کہا کہ ہمارے طلبا کو سال گزشتہ کے پانچ اگست کے بعد پہلے ہی نا قابل تلافی تعلیمی نقصان سے دو چار ہونا پڑا ہے اور اب کورونا وائرس نے ہمارے بچوں کو ملک کے دوسرے طلبا کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے بہت بڑا چیلنج کھڑا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کی وجہ سے تجارت پیشہ لوگوں کو بھی گونا گوں مشکلات کا سامنا ہے۔الطاف بخاری نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر میں فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کو بحال کرنے کے لئے اقدام کریں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا