زرعی ایکسٹینشن افسران:حکامِ بالاسے حیران وپریشان

0
0

جونیئرایگریکلچرایکسٹینشن آفیسران کشمیرکی پرموشن کاحکمنامہ ٹھنڈے بستے میں
ایل جی جی سی مرمو،چیف سیکریٹری،سیکریٹری زراعت سے بلاتاخیرانصاف کی استدعا
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍ اگرچہ جموں و کشمیر (UT) میں عام لوگوں کو توقع ہے کہ ان کے مسائل لیفٹیننٹ گورنر کے زیر انتظام حل ہوجائیں گے لیکن نومبر 2019 میں کشمیر ڈویژن کے جونیئر ایگریکلچرایکسٹینشن افسروں کی صورت میں ، ایسا لگتا ہے کہ محکمہ کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے حکام جو قواعد وضع کرنے میں حصہ اور جزبھی ہیں ، وجوہات جو انھیں معلوم ہیں کی بناء پر اپنے قوانین کی ہی دھجیاں اُڑارہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نومبر 2019 میں ڈائریکٹوریٹ آف زراعت کشمیر کے ذریعہ 147 زرعی ایکسٹینشن کے معاونین کو ان کی اہلیت اور سنیارٹی کے مطابق جونیئر زراعت ایکسٹینشن کے افسران کے عہدے پر ترقی دینے کا ایک عمل ہوا۔ محکمہ پروموشن کمیٹی کے ذریعہ 375 کے مطابق سختی سے عملاتے ہوئے ایس آر او – 442عملایاگیا۔اس کیلئے حکمنامہ تحت ایگریکلچرآرڈرنمبر377/Esst.آف2019،378/Esst.آف2019،مورخہ05/11/2019، اور414/Esst.آف 2019مورخہ03/12/2019جاری کیاگیا لیکن اُسی ڈائریکٹر نے دسمبر2019میں قواعد کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے حکمنانہ کوٹھنڈے بستے میں ڈال دیا۔ذرائع کے مطابق زرعی ایکسٹینشن اسسٹنٹس کی ٹینٹیٹیو سینارٹی فہرست ایگزیکلچرآرڈرنمبر297/Esst.آف2018 مورخہ26/09/2018کوجاری کرتے ہوئے اعتراضات طلب کئے گئے تھے۔اوربعدازاں حتمی فینارٹی فہرست ایگریکلچر آرڈرنمبر31/Esst.آف2019مورخہ14/01/2019تحت سی ایس آر1956اور سپیشل پروویزنس ایکٹ2010کے تحت جاری کی گئی۔قواعد پرعمل پیراہوتے ہوئے147ایگریکلچرایکسٹینشن آفیسران کوپرموشن دی گئی۔دریں اثناء ایک خبرکے مطابق اس پرموشن کو ایس آراو375کی خلاف ورزی بتایاگیا۔اس ضمن میں ایگریکلچرل ٹیکنوکریٹس جموں نے الزام عایدکیاکہ کشمیرصوبہ کے ایگریکلچرل ایکسٹینشن آفیسران کی ترقیاں ایس آر او375کی خلاف ورزی ہے۔اُنہوںنے الزام عائدکیاکہ جموں کے ایگریکلچرل ٹیکناکریٹس کیساتھ ہمیشہ سوتیلی ماںجیساسلوک کیاگیاہے اورجموں وکشمیرسے دفعہ370ختم کرنے اور اِسے مرکزکے دوخطوں میں تقسیم کرنے کے بعد بھی ان کیساتھ ویساہی سلوک کیاجارہاہے۔تاہم کشمیروادی کے جونیئر ایگریکلچرل ایکسٹینشن آفیسران بغیرکسی قصورکے پس رہے ہیں اوروہ بھی مانگ کرتے ہیں کہ جموں کے ان کے ساتھیوں کو بھی ترقیاں دی جائیں جوان کاآئینی حق ہے۔اُنہوں نے ڈائریکٹرایگریکلچر جموں پرالزام عائدکیاکہ وہ ایگریکلچرل ایکسٹینشن اسسٹنٹس کوترقیاں دینے میں ناکام ہوئے ہیں اورانہیں جونیئر ایگریکلچرایکسٹینشن آفیسرز کی حیثیت سے ترقی نہیں دے رہے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ یہ ڈائریکٹر ایگریکلچرجموں کی ذمہ داری تھی کہ وہ ڈی پی سی کریں تاہم وہ اس میں ناکام رہے ۔اُنہوں نے کہاکہ ان کی ڈی پی سی ایس آراو375کے تحت ہوئی اورکسی بھی ضابطے کی خلاف ورزی نہ کی گئی۔انہوں نے اس بد عنوانی کو قابل اعتراض اور حیران کن قرار دیا ہے کیوں کہ آرڈر جاری کرنے والی اتھارٹی اپنے ہی حکم کو معطلی کے تحت برقرار رکھے ہوئے ہے۔اُنہوں نے کہاکہ پرموشنز کو التوامیں رکھناحیران کن ہے اور حکام اپنے ہی حکمنامہ کو عملانے میں کترارہے ہیں، جوشک وشبہات کو جنم دینے والاعمل ہے۔اُنہوں نے کہاکہ دونوں خطوں کے ایگریکلچرٹیکنوکریٹس آفیسران کی غفلت کاشکاربن رہے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ کشمیرکے ایگریکلچرٹیکنوکریٹس حکمنامہ ٹھنڈے بستے میں ڈالے جانے سے متاثرہورہے ہیں جبکہ جموں کے ان کے ساتھی ڈائریکٹرایگریکلچرجموں کی جانب سے ڈی پی سی میں ناکامی کاشکارہورہے ہیں۔ ایک طرف خطے میں ٹیکنو کریٹس بد نظمی کے حکم کی وجہ سے دوچار ہیں اور دوسری طرف جموں خطے میں ٹیکنوکریٹس ڈی پی سی کو ان کے حق میں کلیئر کرنے میں ڈائریکٹر زراعت جموں کی ناکامی کی وجہ سے دوچار ہیں۔پرموشن پانے والے جونیئر ایگریکلچرایکسٹینشن آفیسران نے ایل جی جی سی مرمو،چیف سیکریٹری، سیکریٹری ایگریکلچر سے استدعاکی ہے کہ وہ عارضی التواکے حکمنامہ نمبر427/Esstآف 2019مورخہ09/12/2019کو منسوخ کرتے ہوئے ایگریکلچر حکمنامہ نمبر377/Esst.آف2019،378/Esst.آف2019مورخہ05/11/2019اور413/Esst.آف 2019مورخہ03/12/2019کے مالی فوائد بحال کریں اوران کیساتھ انصاف کریں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا