کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت کی صدارت میں ٹی پی او ، آئی آئی سی ٹی اور سی ڈی آئی کی بورڈ میٹنگ منعقد

0
0

منظور شدہ کیپٹل حصص کو پانچ کروڑ روپے سے 5.5کروڑ روپے بڑھانے کو منظوری دی گئی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت منوج کمار دویدی کی صدارت میں آج جے اینڈ کے ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن ( ٹی پی او ) کی پانچویں بورڈ میٹنگ، انڈین انسٹی چیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی ( آئی آئی سی ٹی ) کی 26ویں ایگزیکٹیو کمیٹی اور کرافٹ ڈیولپمنٹ انسٹی چیوٹ ( سی ڈی آئی ) کی 27ویں ایگزیکٹیو کمیٹی میٹنگ منعقد ہوئی۔ٹی پی او کی بورڈ میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری دیہی سیکرٹری شتیل نندا ، منیجنگ ڈائریکٹر ٹی پی او رویندر کمار، ناظم صنعت و حرفت جموں انو ملہوترا ، ریجنل آفیسر کارپٹ ایکسپورٹ پروموشن کونسل عاشق حسین موجود تھے جبکہ ای پی سی ایچ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر آر کے ورما نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔میٹنگ میں بورڈ کی گزشتہ میٹنگ میں لئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کے دوران منظور شدہ کیپٹل حصص کو پانچ کروڑ روپے سے 5.5کروڑ روپے بڑھانے کو منظوری دی گئی ۔بورڈ کے چیئرمین نے کولکتہ ، بنگلور او رممبئی میں حال ہی میں منعقد کئے گئے روڈ شوز کی کامیابی اور 6318کروڑ روپے کے سمجھوتوں پر دستخط کرنے کی مہم کے لئے ٹریڈ پرموشن آرگنائزیشن کی کوششوں کی ستائش کی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بورڈ نے پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری ایم راجیو کو بورڈ آف ڈائریکٹرس کا ممبر بنانے کو بھی منظوری دی۔چیئرمین موصوف نے ٹریڈ پرموشن آرگنائزیشن کے حکام پر زور دیا کہ وہ مزید سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے اقدامات کریں۔دریں اثنا انڈین انسٹی چیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی اور کرافٹ ڈیولپمنٹ انسٹی چیوٹ کی بالترتیب 26ویں اور 27ویںمیٹنگ بھی منعقد ہوئی۔ان میٹنگوں کے دوران ان اداروں کو مزید فروغ دینے کے لئے کئی فیصلے لئے گئے اور ان کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔میٹنگ میں ان اداروں کی شاخیں جموں میں قائم کرنے کی محسوس کی گئی تاکہ جموں صوبے کے دستکار استفادہ کرسکیں۔اس دوران کشمیر یونیورسٹی سے تدریسی معاونت حاصل کرنے کو بھی منظوری دی گئی۔اس دوران ایگزیکٹیو کمیٹی کی میٹنگ میں پشمینہ کے معیار کی جانچ کرنے کے مرکز کو مزید مستحکم بنانے کا فیصلہ لیا گیا ۔ اس سلسلے میں بیرون ممالک سے سازو سامان درآمد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔میٹنگ میں ڈائریکٹر آئی آئی سی ٹی زبیر احمد اور دیگر افسران موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا