ماد ری زبان کا عالمی دن

0
0

کشمیر ی زبان کے ساتھ امتیاز برتنے پرطلبا اور اسکالروں کا احتجاج
سرینگر؍؍ماد ری زبان کے عالمی دن کے موقعہ پر کشمیر زبان کے محب طلبا اور اسکالروں نے پرتاپ پارک سرینگر خاموش احتجاج کیا ۔ سی این ایس کے مطابق ما د ری زبان کے عالمی دن کے موقعہ پر جمعہ کوسر ینگر کی پرتاپ پارک میںطلاب اور سکالرنمودار ہو ئے اور انہوںنے کشمیر ی زبان کے ساتھ امتیاز برتنے پر خاموش احتجاج کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ سرکاری سطح پر ہماری مادر ی زبان کے ساتھ انصا ف نہیں ہورہا ہے تاہم انہوںنے عہد کیا کہ اس زبان کو اپنا جائز مقام دلانا اُن کی زندگی کا مُدعا و مقصد ہے۔کشمیر لنگیو یج یونین کے بینرتلے احتجاج کرنے والے طلاب اور سکالر وں کا کہنا ہے کہ سرکار نے کم وبیش تین سال قبل ایک آ رڈر زیر نمبر333.Edu of 2017 نے آ رڈر جاری کیا ہے جس میںنویں جماعت کے سیشن2018-2019اور دسویں جماعت کے سیشن2019-2020 میں کشمیر ی نصاب کو وادی کشمیر اور خط چناب کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں میں لازمی قرار دینے کے احکامات جاری کئے گئے تھے تاہم زمینی سطح پر اس فرمان کو عملایا نہیں گیا ہے کیونکہ نیا تعلیمی اسیشن چالو ہو نے کے باوجود کسی بھی اسکول میں کشمیر نصا ب پڑھا یا نہیں جاتاہے۔ احتجاج کی قیادت کررہے ہیںکشمیر لنگیو یج یونین کے صدر عاشق حسین کاک نے بتایا کہ کہ ہم نے تمام پرائیویٹ اور سرکاری اسکولوں کا دورہ کیا اور نیاسیشن چالو ہونے کے باوجود ان میں اس کو نصاب میں شامل نہیں کیا گیایوں اس حکمنامے کی دھجیاں اڑا کر کشمیر یت پر ایک بڑا داغ دیا گیا ہے ۔ احتجاج میں شامل ایک اور سکالر محمد یاسین ریشی نے کہا کہ ملک میں جموں وکشمیر واحد علاقہ ہے جہاں مادری زبان کو نظر اندا زکیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ وہ اس ضمن میں ڈائر یکٹر اسکول ایجوکیشن ، سکریٹر ی ایجوکیشن اور لیفٹنٹ گورنر سے ملاقی ہوئے لیکن ہمیں صرف یقین دہانی دی گئی آ ج تک کسی بھی اسکول میں کشمیر ی نصاب کو شامل نہیں کیا گیاہے

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا