مادری زبان کا عالمی دن

0
0

وادی بھر میں تقریبات ، مادری زبان کی اہمیت و افادیت پر زور
کے این ایس
سرینگر؍؍21فروری کو پورے عالم میں ’مادری زبان ‘ کا دن منایا گیا ۔اس سلسلے میں دن بھر میں تقریبات ،سمپوزیم ،سمینار اور بحث ومباحثے کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔وادی کشمیر میں بھی مادری زبان کے عالمی دن کے موقعے پر طرح طرح کی تقریبات منعقد ہوئی ۔ان تقریبات میں مقررین نے مادری زبان کی اہمیت وافادیت پر زور دیا۔یاد رہے کہ سنہ2010 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرار داد پاس کی جس میں’ مادری زبان‘ کے دن کو منانے کی منظوری دی گئی۔کشمیر نیوز سروس(کے این ایس ) کے مطابق کشمیری جہاں اپنی مادری زبان سے کافی دور چلے گئے ہیں ،وہیں 21فروری کو مادری زبان کے عالمی دن کے موقعے پر تقریبات کا اہتمام کیا گیا ۔یوم مادری زبان کے سلسلے میں دایرہ ادب دلنہ کے اہتمام اور ادبی مرکز کمراز و کلچرل اکیڈیمی کے اشتراک سے ایک اسکول میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب کی صدارت معروف شاعر شیر علی مشغول نے کی جبکہ علی محمد حسرت اور دائرہ ادب دلنہ کے صدر شاہد دلنوی بھی ایوان صدارت میں موجود تھے۔تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جسکی سعادت مقامی سکول کے استاد ماسٹر غلام محمد وار کو حاصل ہوئی جبکہ نوجوان قلمکار آفاق دلنوی نے نعت نبی ﷺ پیش کیا۔ تقریب پر دائرہ ادب دلنہ کے جنرل سیکریٹری جمیل انصاری،صدر دائرہ ادب شاید دلنوی اور ضمیر انصاری نے مادری زبان کی اہمیت اور افادیت پر پر مغز مکالے پیش کئے،جن پر بعد میں سیر حاصل بحث ہوئی۔تقریب پر قاضی پرویزاور فیاض آزاد نے بھی تقریب کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔تقریب کے اختتام پر مادری زبان کے حوالے سے ایک مشاعرہ بھی منعقد ہوا۔مشاعرے میں جن شعراء نے شرکت کی ان میں آفاق دلنوی،علی محمد حسرت،قاضی پرویز،فیاض آزاد،جمیل انصاری،تاثیر افضل،شیر علی مشغول،شاہد دلنوی اور ضمیر انصاری قابل زکر ہیں۔تقریب میں طلبہ و طالبات اور اساتذہ صاحبان کی بھاری تعداد موجود تھی۔تقریب کی نظامت کے فرائض ضمیر انصاری نے انجام دئے۔جبکہ شاہد دلنوی نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔یاد رہے کہ یونیسکو نے سنہ1999 کو2 بنگلہ دیشی شہریوں کی جانب سے اقوامِ متحدہ کے اس وقت کے سیکریٹری جنرل، کوفی عنان کو لکھے گئے خط کے بعد21 فروری کو مادری زبان کا بین لاقوامی دن قرار دے دیا۔سنہ2010 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرار داد پاس کی جس میں مادری زبان کے دن کو منانے کی منظوری دی گئی۔بنگلہ دیش میں 21 فروری کو یوم شہدا منایا جاتا ہے۔اس کا تاریخی منظر یہ ہے کہ 21 فروری سنہ 1952 کو ڈھاکہ کی سڑکوں پر ایسا واقعہ رونما ہوا جس نے نئی ریاست بنگلہ دیش کی بنیاد رکھی۔ ادھر وادی اور جموں میں بھی عالمی یوم مادری زبان پر کئی طرح کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا ۔جموں وکشمیر میں مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں ،جن میں کشمیری ،ڈوگری ،پہاڑی وغیرہ شامل ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا