تھکاوٹ کا سبب بننے والی چند عام عادات

0
0

کیا آپ ہر وقت خود کو تھکاوٹ کا شکار محسوس کرتے ہیں یا کوئی کام کرتے ہوئے بھی تھکن کا احساس غالب آجاتا ہے؟اگر واقعی ایسا ہے تو یہ صرف نیند کی کمی نہیں جو آپ کو توانائی سے محروم کررہی ہوتی ہے بلکہ چند چھوٹی چھوٹی چیزیں بھی جسمانی اور ذہنی طور پر آپ پر بھاری پڑی ہوتی ہیں۔یہ وہ خراب عادتیں ہوتی ہیں جو طرز زندگی کو متاثر کرکے آپ کو تھکاوٹ کا ایسا شکار بنادیتی ہیں کہ زندگی کے ہر شعبے میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔تعطیل کے روز دیر تک جاگنا،ہفتے کو رات بھر جاگ کر اتوار کی صبح سونا اس روز کی شب کو سونا مشکل بنادیتا ہے اور پیر کی صبح کا آغاز نیند کی کمی سے ہوتا ہے اور جیسا کہ سب کو معلوم ہی ہے کہ نیند کی کمی انسانی جسم سے توانائی نچوڑ تھکن کا احساس بڑھا دیتا ہے۔آئرن کا ناکافی استعمال،جسم میں آئرن کی کمی آپ کو کمزور، توجہ کی صلاحیت سے محروم، سست اور چڑچڑا بنادیتا ہے، جس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ آئرن کی کمی سے خلیات اور مسلز کو آکسیجن کو کم ملتی ہے جو تھکاوٹ کا سب بنتے ہیں، اور اس کی مستقل کمی مختلف سنگین امراض کا سبب بن سکتی ہے، تاہم سبز پتوں والی سبزیاں، انڈوں، نٹس اور وٹامن سی سے بھرپور اشیاء کے استعمال سے اس سے بچا جاسکتا ہے۔ورزش سے دوری،اگر تو آپ اپنی جسمانی توانائی کو بچانے کے لیے ورزش سے جان چھڑاتے ہیں تو یہ سوچ آپ پر ہی بھاری پڑسکتی ہے، ایک امریکی تحقیق کے مطابق صحت مند مگر سست طرز زندگی کے عادی بالغ افراد اگر ہفتہ بھر میں تین بار صرف بیس منٹ کی ورزش کو معلوم بنالیں تو وہ خود کو توانائی زیادہ بھرپور اور تھکاوٹ کا کم شکار ہوتے ہیں، معمول کی ورزشی جسمانی مضبوطی بڑھاتی ہے جبکہ آپ کا نظام قلب زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے لگتا ہے۔پانی کا کم استعمال،ڈی ہائیڈریشن یا پانی کی معمولی سی یعنی صرف دو فیصد کمی بھی توانائی کے ذخیرے پر اثر انداز ہوتی ہے، یہ ڈٰ ہائیڈریشن خون کی مقدار کو کم کردیتی ہے جس سے وہ گاڑھا ہوجاتا ہے، اس کے نتیجے میں دل کی کارکردگی بھی کم ہوجاتی ہے اور آپ کے پٹھوں اور اعضاء کو آکسیجن کی فراہم کم ہوجاتی ہے جس کا نتیجہ تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔کمالیت پسندی،ہر چیز میں پرفیکٹ نظر آنا یا کمالیت پسندی درحقیقت ایک ناممکن چیز ہے جس کے لیے آپ کو زیادہ محنت اور ضرورت سے زیادہ دورانیے تک کام کرنا پڑتا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا